پٹنہ : (ایجنسی)
پانچ سال پہلے بہار میں نتیش کمار حکومت نے سب کو پینے کا پانی دستیاب کرانے کے لیے ‘’ہر گھر نل کا جل‘ اسکیم شروع کی تھی۔ کئی معنوں میں اسے کامیاب بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ اس اسکیم نے اپنے ہدف کا 95 فیصد حاصل کر لیا ہے اور ریاست کے 1.08 لاکھ پنچایت وارڈوں کو نل کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
لیکن زمینی حقیقت اس سے بالکل برعکس ہے۔ انڈین ایکسپریس نے چار ماہ تک اس اسکیم کی چھان بین کی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ سیاستدانوں نے اس کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیجسلیچر پارٹی لیڈر اور ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد کے پریوار کو اس اسکیم کا سب سےزیادہ فائدہ ملا ہے۔ اس سکیم کے تحت 53 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے منصوبے ان کے پریوار کے افراد کو الاٹ کیے گئے ہیں۔
پروجیکٹ کو پانے والوں میں تارکشور پرساد کی بہو پوجا کماری اور ان کی بیوی کے بھائی پردیپ کمار بھگت کی ملکیت والی دو کمپنیاںبھی شامل ہیں۔ پرساد کے قریبی ساتھیوں پرشانت چندر جیسوال ، للت کشور پرساد اور سنتوش کمار کی کمپنیوں کو بھی اس اسکیم سے متعلق پروجیکٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ کٹیہار میں بھوادا پنچایت کے تمام 13 وارڈوں میں پوجا کماری اور پردیپ کمار بھگت کی کمپنی کو ٹھیکے دیئے گئے ۔
کام کے الاٹمنٹ کے حوالے سے حقائق پر ’دی انڈین ایکسپریس‘ نے بہار کے 20 اضلاع میں متعلقہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی اور ان کا ریکارڈ رجسٹرار آف کمپنیز (آر او سی) اور بہار کے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ (پی ایچ ای ڈی) کے ریکارڈ سے ملایا۔ یہی نہیں انڈین ایکسپریس نے ان پروجیکٹ سائٹس کا بھی دورہ کیا جہاں سیاسی تعلقات کی بنیاد پر ٹھیکے دیئے گئے۔ اس میں کام کرنے والے کئی ٹھیکیداروں اور اس اسکیم کے فائدہ اٹھانے والوں سے بات چیت کی گئی۔
الاٹمنٹ کے حوالے سے جمع کی گئی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2019-20 میں پی ایچ ای ڈی کے ذریعہ ضلع کٹیہار کی کم از کم نو پنچایتوں کے کئی وارڈز میں پینے کے پانی کے 36 منصوبے مختص کیے گئے تھے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں سے ڈپٹی سی ایم پرساد بھی چار بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ اس میں بھوادا پنچایت کے تمام 13 وارڈوں میں پروجیکٹ کا کام پوجا کماری اور بھگت کی کمپنی کو دیا گیا۔ کٹیہار میں اس اسکیم پر کام کرنے والے عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پوجا کماری کو اس علاقے میں کام کرنے کا کوئی سابقہ تجربہ نہیں ہے۔
وہیں جب ان الاٹمنٹ کے حوالے سے انڈین ایکسپریس نےڈپٹی چیف منسٹر تارکشور پرساد سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ الاٹمنٹ دینے میں نجی اور سیاسی تعلقات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسکیم کے کاموں کی تقسیم کے دوران کٹیہار سے ایم ایل اے تھے اور نومبر 2020 میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ بنے۔
تاہم ، پرساد نے اعتراف کیا کہ ان کی بہو اور ان کے سالے پردیپ کمار کو چار وارڈز کا ٹھیکہ ملا ہے، لیکن اس کا دیگر دو کمپنیوں سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہے۔آئیے جانتے ہیں کہ اس اسکیم کے تحت کسے اور کتنی لاگت میں ٹھیکوں کا الاٹمنٹ ہوا
۔
پوجا کماری ، بہو ، نائب وزیر اعلیٰ ، بہار
پروجیکٹ – 4 وارڈز
بھوادا پنچایت ، کٹیہار
پی ایچ ای ڈی کی طرف سے الاٹ کیا گیا
لاگت- 1.6 کروڑ روپے
اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو پوجا کماری کو پی ایچ ای ڈی کے ذریعہ بھوادا پنچایت ، کٹیہار کے 4 وارڈز میں ٹھیکے دیئے گئے۔ ان کی لاگت 1.6 کروڑ ہے۔ معلوم ہے کہ بھوادا پنچایت کٹیہار سے بمشکل 10 کلومیٹر دور ہے۔ پوجا کماری کو الاٹ کیے گئے کام کی لاگت 1.6 کروڑ روپے ہے۔ اس میں یہ منصوبہ جون 2016 سے جون 2021 تک کٹیہار میں مکمل ہوچکا ہے اور اس کی تقریباً 63 فیصد ادائیگی پوجا کماری کو جاری کردی گئی ہے۔
انڈین ایکسپریس نے ان چار وارڈز کا دورہ کیا اور پایا کہ بہت سے مستحقین کام سے خوش ہیں ، لیکن کچھ ادھورے کام کے بارے میں شکایت کرتے ہیں۔ وارڈ نمبر 4 میں پانی کے ٹینک کے آپریٹر سنجے منڈل نے بتایا کہ اس وارڈ میں 150 نلیاں فراہم کی گئی ہیں۔ ہم اس سے متعلق تمام رپورٹنگ پردیپ کمار بھگت کو دیتے ہیں ، جو ڈپٹی سی ایم پرساد کی بیوی کے بھائی ہیں۔