مدھوبنی :
ضلع مدھوبنی میں واقع معروف علمی و ادبی بستی بلکٹوا باسوپٹی میں مدرسہ اسلامیہ کے طلبہ و طالبات کی سالانہ تعلیمی بیداری انعامی مسابقہ یک شب انجمن اصلاح اللسان بروز سنیچر 10اپریل 2021کو مدرسہ کے پرانگن میں نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ انجمن کی صدارت تمیم اختر المدنی، نظامت کا فریضہ ،سمیع اللہ السلفی اور حکم کی ذمہ داری ظہیرالدین فیضی ، اعجاز السلفی اور مقبول السلفی نے الحاج ماسٹر ثناءاللہ کے زیر سرپرستی میں انجام دیا،پروگرام کا آغاز بابو توفیق عالم رفیق عالم کی مسحور کن آواز سے ہوئی،جبکہ حمد خوشبو پروین اور نعت رسول کا نذرانہ محمد ثاقب محمد امتیاز نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ پیش کیا۔
تلاوت قرآن حمدوثنا اور نعت رسول کے بعد طلبہ و طالبات نے مختلف عناوین پر اردو، عربی ، ہندی اور انگریزی زبان میں نہایت ہی مؤثر انداز میں تقاریر پیش کیں۔ ان کی علمی ترقی اور حسن کارکردگی کو سامعین کے ذریعہ خوب سراہا گیا ۔نوخیز، نونہال کا پروگرام بھی شاندار رہا بچوں نے دعائیہ سوال و جواب ، کوئز برائے سیرت اور ترانہ برائے تعمیر مدرسہ بلکٹوا کو نہایت ہی کامیابی و کامرانی کے ساتھ پیش کیا۔
وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سماج میں نہایت ہی تیزی سے پنپنے والی بیماری جہیز کی لعنت سے عوام کو بیدار کرانے کے لئے بچوں نے ایک حساس مقالہ بھی پیش کیا، کیونکہ جہیز کی لعنت ابھی ہمارے سماج کی اٹوٹ حصہ بن چکی ہے۔ بیٹیاں اللہ کی طرف سے رحمت ہیں لیکن اس لعنت کی وجہ سے وہ بھی زحمت سمجھے جانے لگی ہیں جہیز کی لعنت جہاں غریب والدین کے آنکھوں کی نیند اور دل کا قرار چھن لیتی ہیں تو وہیں امیروں اور رئیس زادوں کے لئے نمائش علامت بن چکا ہے۔
اس طرح مدرسہ ہذا کے طلبہ و طالبات نہایت ہی کامیابی و کامرانی کے ساتھ مختلف اقسام کی تعلیمی ، تہذیبی اور ثقافتی پروگرام پیش کرتے ہوئے سامعین و ناظرین کو مسلسل متأثر کرتے رہے۔
بعدہ پروگرام میں شریک ملک و بیرون ملک کے جید علمائے کرام نے عوام الناس کے سامنے حالت حاضرہ کے سلگتے مسائل پر بے باکی اور جرأت مندی کے ساتھ اپنی باتیں رکھی۔ جلسے کے اختتام پر صدر انجمن نے ملک کے سلگتے مسائل پر ولولہ انگیز خطاب فرمایااور کہا کہ ملک و قوم کی حفاظت کی ذمہ داری آپ طالبان علوم نبوت پر عائد ہوتی ہے طلبہ و طالبات کے لئے ضروری ہے کہ امت مسلمہ کے احوال پر نظر رکھیں آج ہمارے خلاف سازشیں ہو رہی ہے لیکن ان سے گھبرانے کی ضرورت نہیں یہ نظریات کی جنگ ہے۔پروگرام کو ابتدا سے انجام تک بحسن و خوبی پہونچانے میں گاؤں کے حساس اور پر عزم نوجوانوں کا بھی اہم رول رہا جنہوں نے پورے خلوص اور بیدار مغزی کے ساتھ پروگرام کی کامیابی کے لئے منتظمین کی حیثیت سے غیر معمولی کردار ادا کیا – ماسٹر ولی اللہ، ماسٹر مختار، ماسٹر فیصل عینی ، ماسٹر اسماعیل، ماسٹر سرفراز ، محمد مجیم، محمد اشرف ، محمد شہزاد، ماسٹر امان اللہ محمد اکبر و غیرھم کا نام قابل ذکر ہیں۔