نئی دہلی :
ملک میں کورونا وائرس کی تباہی ہر دن کے ساتھ بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز ملک میں تقریباً 1.61 لاکھ نئے کیس درج ہوئے ہیں ، جس کے بعد فعال کیسوں کی تعداد بھی 12 لاکھ کو عبور کر چکی ہے۔ دہلی ، مہاراشٹر یا اتر پردیش ہر جگہ کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔ کئی ریاستیں نائٹ کرفیو ، ویک اینڈ لاک ڈاؤن میں داخل ہوگئیں اور کچھ جگہوں پر مکمل لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔
دہلی میں پابندیاں بڑھیں ، لیکن لاک ڈاؤن نہیں
ملک کی راجدھانی دہلی میں بھی لاک ڈاؤن کا ڈر ستا رہا تھا ، لیکن اب ریاستی حکومت نے اس کی تردید کردی ہے۔ حالانکہچسی ایم اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر صورتحال مکمل طور پر قابو سے باہر ہے اور اسپتالوں میں کوئی جگہ نہ بچےتو لاک ڈاؤن کا فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔ ابھی دہلی میں نائٹ کرفیو نافذ کردی گئی ہے ، ساتھ ہی ریستوراں، بار، سنیما ہال میں 50 فیصد گنجائش کی اجازت ہے۔
سی بی ایس ای بورڈ امتحان ملتوی ہو
کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مرکزی حکومت سے سی بی ایس ای کے امتحانات منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کے پیش نظر مرکزی حکومت طلبہ کو ایسے ہی پرموٹ کردے یا ان کا آن لائن امتحان لیا جائے۔
سی ایم کیجریوال نے کہاکہ سی بی ایس ای کے امتحانات آنے ہی والے ہیں۔ دہلی کے 6 لاکھ بچے سی بی ایس ای امتحان میں شرکت کریں گے۔ اس میں تقریباً ایک لاکھ اساتذہ شامل ہوں گے۔ اس سے کورونا بڑے پیمانے پر پھیل سکتا ہے۔ میری مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ سی بی ایس ای کے امتحانات منسوخ کئے جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس بار کورونا لہر بہت خطرناک ہے۔ اس لہر میں نوجوان اور بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ اس بار65 فیصد مریضوں کی عمر 45 سال سے کم ہے۔ میری نوجوانوں سے گزارش ہے کہ جب بھی آپ گھر سے باہر نکلیں تو کووڈ رہنما خطوط پر سختی سے عمل کریں۔
مہاراشٹر میں حالات خراب ہیں ، کبھی لگ سکتا ہے لاک ڈاؤن
اس وقت ملک میں کورونا کے تمام کیس رپورٹ کیے جارہے ہیں ، ان میں سے سب سے زیادہ کیسز مہاراشٹرا سے ہی آرہے ہیں۔ گزشتہ دنوںیہاں 51 ہزار سے زیادہ کیسز درج کیے گئے تھے، ایسی صورتحال میں ریاست میں مکمل لاک ڈاؤن کی تلوار لٹک رہی ہے۔ حال ہی میں ، سی ایم ادھو ٹھاکرے نے اپنی کووڈ ٹاسک فورس کے ساتھ میٹنگ کی تھی، جس میں ریاست میں دو سے تین ہفتوں کا مکمل لاک ڈاؤن کی بات سامنے آئی تھی۔
اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث 7 کورونا مریضوں کی موت
مہاراشٹرا میں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات میں لاپروائی کی وجہ سے مریضوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مبینہ طور پر ممبئی کے نالاسوپارہ کے ایک اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کورونا کے 7 مریضوں کی موت ہوگئی۔ اس موت کے بعد مشتعل افراد نے بہت ہنگامہ برپا کردیا۔
حالانکہ اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ اس اسپتال میں صرف سنگین بیماریوں میں مبتلا مریض داخل ہورہے ہیں ، مرنے والے مریض عمر یا کسی اور بیماری میں مبتلا تھے۔ یعنی ، آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت کے دعوے کو اسپتال انتظامیہ نے مسترد کردیا ہے۔
مہاراشٹرا میں بستر کی کمی
مہاراشٹر میں تقریباً 12 اضلاع ہیں ، جہاں ہر اسپتال میں بستر بھر چکے ہیں۔ ریاست میں 75 فیصد آئی سی یو بیڈ بھی پُر ہیں۔ اگر اس رفتار سے کورونا کیسز بڑھتے چلے جاتے ہیں تو مہاراشٹرا کی حالت مزید خراب ہوجائیں گی۔ مہاراشٹر کےکئی شہروں میں اسپتالوں میں بستروں کی شدید قلت ہے۔ یہاں تک کہ ممبئی کے انتہائی مہنگے اسپتال کورونا مریضوں سے بھرا ہوا ہے۔
چھتیس گڑھ کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں کورونا مریضوں کی لاشیں بکھری پڑیں، رکھنے کے لیے جگہ نہیں!
کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں تیزی سے اضافے کے درمیان چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور کے ایک اسپتال سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے ، جس میں دیکھ کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے۔ویڈیو میں اس جگہ کو دکھائی گئی ہے جہاں مریضوں کی لاشیں رکھی گئی ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں کورونا متاثرین کی لاشیں نظر آرہی ہیں کہ وہاں انہیں رکھنے کی جگہ تک نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپتال میں لاشوں کو رکھنے کے لئے جگہ کم پڑ رہی ہے اورزمین پر ہی نہیں بلکہ کھلے آسمان کے نیچے لاشیں رکھی گئیں ہیں۔ لاشوں کو رکھنے کے لئے فریزر توچھوڑ یئے ، بلکہ کچھ لاشیں کھلے آسمان کے نیچے دھوپ میں اسٹریچر پر پڑی ہیں اورکئی لاشیں اندر کی طرف زمین پر ہیں۔ لاشیں ایسی نظر آرہی ہیں جیسے وہ کسی نے سامان اسٹاک کر رکھا ہو۔