دیوبند:
عصری تعلیمی اداروں کے درجہ چہارم کی سوشل سائنس کی کتاب میں ایک پبلشر کی جانب سے نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی خیالی تصویر شائع کئے جانے سے مسلمانوں میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے ۔ ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اس سلسلہ میں اپنی شدید ناراضگی کا اظہارکیا اور امن وامان برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی اداروں پرپر امن اور آئینی طریقہ سے دباؤ بنایا جائے کہ وہ مذکورہ کتاب کو نصاب میں شامل نہ کریں،انہوںنے حکومت سے ہ مذکورہ پبلشر اورمصنف کے خلاف قانونی کارروائی کامطالبہ کرتے ہوئے کتاب پر پابندی کی مانگ کی ہے۔واضح رہے کہ ابھی وسیم رضوی کی قابل مذموم کی حرکت کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں پڑا تھا کہ اب درجہ چہارم کی سوشل سائنس کی کتاب میں نبی کریم ؐ کی خیالی تصویر شائع کرکے ایک بار پھر سے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کی منظم کوشش کی گئی ہے ۔نئے تعلیمی سال کے درجہ چہارم کے کورس میں شامل سوشل سائنس کی کتاب کے صفحہ نمبر 89پر نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی خیالی تصویر شائع کئے جانے سے مسلمانوں میں سخت غم وغصہ ہے ۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مذکورہ خیالی تصویر شائع کئے جانے پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ قصداً انجان بن کر اس طرح کے کام کر رہے ہیں ۔ تاکہ ملک و معاشرہ کو انتشار میں مبتلاء کردیں ۔ انہوںنے مذکورہ کتاب کے پبلشر اور اس سے منسلک پوری ٹیم سمیت مصنف کے خلاف انتظامیہ سے سخت کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ مذکورہ کتاب کو فوراً واپس لیتے ہوئے بین کیاجائے اور حکومت و انتظامیہ کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ اس طرح کی حرکتوں کے پس پشت اصل منشا کیا ہے ۔مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی تصویر نہیں ہے اوراسلام میں میں روز اول سے ہی تصویر کشی کو سخت حرام قرار دیاگیا، لیکن مذکورہ کتاب کے پبلشر اور مصنف نے خیالی تصویر بنا کر مسلم سماج کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔ اس لئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔انہوں نے مسلمانوں اور ملک کے انصاف پسند عوام سے اپیل کی ہے وہ امن وامان کا خیا ل رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں پر دباؤ بنائیں کہ اس کتاب کو نصاب میں شامل نہ کریں۔