ہری دوار :(ایجنسی)
ہری دوار دھرم سنسد نفرت انگیز تقریر کیس کے ملزم سنتوں نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر کراس ایف آئی آر درج کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ پولس افسر کو میمورینڈم سونپتے ہوئے پوجا شکون پانڈے عرف سادھوی اناپورنا پولیس افسر کو ایک شکایتی خط دیتے ہوئی کہی رہی ہیں کہ ’ آپ کو پیغام دینا چاہئے کہ آپ جانبدار نہیں ہیں۔ جس کےجواب میں یتی نرسگھا نندکوتوال کے لیے یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہےہیں کہ ’یہ لڑکا ہماری طرف ہوگا‘ اس کےساتھ ہی موقع پر موجود تمام زورسے ہنسنے لگتےہیں۔
مولانا کے خلاف کراس ایف آئی آر کی مانگ
ہری دوار دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں جتیندر نارائن سنگھ تیاگی عرف وسیم رضوی سمیت دو سنتوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ اس کے جواب میں سادھو اور سنتوں نے ان مولانا کےخلاف کراس ایف آئی آر درج کئے جانے کی مانگ کی ہے۔ جنہوں نے دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر دیئے جانے کے خلاف آواز اٹھا تھی ۔
کوئی پچھتاوا نہیں: پربودھانند
دھرم سنسد کے منتظم ہندو رکشا سینا کے پربودھانند گری کا کہنا ہے کہ انہیں کسی بات پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے دھرم سنسد کے بارے میں اٹھائے جانے والے سوالات کے جواب میں کہی۔ دھرم سنسدمیں مقررین نے مسلمانوں کے خلاف تشدد کی وکالت کی اور’ہندو راشٹرا‘ کے لیے جدوجہد کرنے پر زور دیا۔ کئیمہامنڈلیشور مہنت دھرم سنسد میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
ہری دوار کے وید نکیتن دھام میں17 سے 19 دسمبر تک تین روزہ دھرم سنسد کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں سادھو -سنتوںنے مسلمانوں کے بارے میں اشتعال انگیز تقاریر کیں۔ سوشل میڈیا پر سنتوںکے اشتعال انگیز تقریر وائرل ہونے کے بعد ہنگامہ مچ گیا۔ اس دھرم سنسد میں تقریباً پانچ سو مہامنڈلیشور مہنت، تقریب ایک ہزار دیگر سنت موجود تھے۔