نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس نے بدھ کے روز اپنے لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم کے ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کے بہیمانہ قتل کے بعد اشوک گہلوت حکومت کی کارروائی پر سوالیہ نشان لگانے والے اپنے لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہاکہ ان کا تبصرہ حقائق سے پرے ہیں اور انہیں ’’لکشمن ریکھا‘‘ پار کرنے سے پہلے کم سے کم ایک بار اس پر غور کرنا چاہئے تھا۔ بتادیں کہ راجستھان کے ادے پور میں دو مسلمانوں نے ٹیلر کنہیا لال کا قتل کردیا اور ایک ویڈیو میں جرم کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ وہ ’’ اسلام کی توہین ‘‘ کا بدلہ لے رہے ہیں ۔
ایک ٹویٹ میں کرشنم نے گہلوت حکومت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ دھمکیوں کے باوجود کنہیا کو سیکورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی اور الزام لگایا کہ قاتلوں کے ساتھ پولیس اور انتظامیہ بھی برابر کی ذمہ دار ہے۔ کرشنم نے سوال کیا کہ ایس ایس پی، ڈی آئی جی کے خلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
کرشنم پر طنز کرتے ہوئے، کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹر پر ان سے کہا کہ انہیں دوسری بار ’لکشمن ریکھا‘ کو عبور کرنے سے پہلے کم از کم ایک بار اس پر غور کرنا چاہئے تھا۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کرشنم کے ٹویٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا، ’آپ نے جو لکھا ہے وہ حقائق سے دور ہے۔‘گزشتہ ہفتہ کانگریس نے کرشنم کے اس تبصرہ ’’ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو سی ایم عہدہ چھوڑنے میں ایک لمحہ تاخیر نہیں کرنا چاہئے ‘‘ سے خود کو دور کر لیاتھا او رکہا تھا کہ یہ نہ تو پارٹی کی سوچ ہے اور نہ ہی وہ مجاز ترجمان ہیں ۔