نئ دہلی؛کیا چندہ وصول کرنے کے معاملے میں کانگریس کی حالت علاقائی پارٹیوں سے بھی بدتر ہے؟ کم از کم یہی صورتحال انتخابی ٹرسٹوں سے ملنے والے عطیات کے معاملے میں بھی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے مطابق، ٹی آر ایس، سماج وادی پارٹی، اے اے پی اور وائی ایس آر کانگریس نے 2021-22 میں انتخابی ٹرسٹوں سے کانگریس سے زیادہ عطیات حاصل کیے۔ بی جے پی نے 2021-22 میں سیاسی جماعتوں کو انتخابی ٹرسٹوں کے ذریعہ دیے گئے کل عطیات کا 351.50 کروڑ یا 72.17 فیصد حاصل کیا۔ واضح ہو کہ الیکٹورل ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو ہندوستان میں کارپوریٹ اداروں اور افراد کی طرف سے سیاسی جماعتوں کو منظم عطیات کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ اس کا مقصد انتخابی اخراجات کے لیے فنڈز کے استعمال میں شفافیت کو بہتر بنانا ہے۔
اے ڈی آر کے مطابق کانگریس کو ایک سال میں الیکٹورل ٹرسٹ سے 18.44 کروڑ روپے ملے۔ اس سے آگے TRS کو 40 کروڑ روپے، ایس پی کو 27 کروڑ روپے، AAP کو 21.12 کروڑ روپے اور YSR کانگریس کو 20 کروڑ روپے ملے ہیں۔ اس طرح بی جے پی کو کانگریس سے 19 گنا زیادہ چندہ ملا۔ بی جے پی کو ملنے والا کل چندہ دیگر نو پارٹیوں کے عطیات سے ڈھائی گنا زیادہ تھا۔
اے ڈی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکالی دل کو 7 کروڑ روپے، پنجاب لوک کانگریس پارٹی کو ایک کروڑ روپے، گوا فارورڈ پارٹی اور ڈی ایم کے کو 50 لاکھ روپے ملے ہیں۔اے ڈی آر نے کہا ہے کہ الیکٹورل ٹرسٹ نے کارپوریٹس اور افراد سے کل 487.09 کروڑ روپے وصول کیے اور 487.06 کروڑ روپے یعنی 99.99 فیصد مختلف سیاسی جماعتوں میں تقسیم کیے ہیں۔
انڈین ایکسپریس (INDIAN EXPRESS) نے اے ڈی آر کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اس مدت کے دوران 89 کارپوریٹ یا کاروباری گھرانوں نے انتخابی ٹرسٹوں کو 475.80 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ ان میں سے باسٹھ نے پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ کو 456.30 کروڑ روپے کا عطیہ دیا، دو کارپوریٹس نے اے بی جنرل الیکٹورل ٹرسٹ کو 10.00 کروڑ روپے کا عطیہ دیا، تین کارپوریٹس نے سماج الیکٹورل ٹرسٹ کو 5 کروڑ روپے اور 15 کارپوریٹس نے انڈیپنڈنٹ گیسٹ الیکٹورل ٹرسٹ کو 2.20 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔