نئی دہلی :
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس کرکے دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کتنے معاملات آئے اورہفتہ کو راجدھانی میں جو پابندیاں بڑھائی گئی ہیں انہیں لے کر جانکاری دی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں کورونا بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10732 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ دہلی میں کورونا کی شروعات سے لے کرآج تک اتنے معاملات نہیں آئے تھے جتنے گزشتہ 24 گھنٹوں میں آئے ہیں۔
کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں کورونا کی چوتھی لہر بہت خطرناک ہے اور بہت تیزی سے لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر انتہائی خطرناک ہے اور ہم اس سے نمٹنے کے لئے سب کا تعاون لے رہے ہیں۔ اس پر قابو پانے کے لئے دہلی حکومت تین سطحوں پر کام کر رہی ہے۔
پہلا یہ ہے کہ اس کو پھیلنے سے کیسے روکا جائے۔ اس کے لئے وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے اپیل کی کہ جب عوام مستعدرہے گا تب ہی کورونا رک سکتا ہے۔ گھر سے بہت ضروری ہونے پر ہی نکلیں ، اگر ضروری نہیں ہے تو گھر میں ہی رہیں ، سماجی پروگرام میں کم سے کم شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے کورونا کے پیش نظر حکومت کو مجبورناً کچھ مزید پابندیاں لگانی پڑ ی ہے۔
دوسرا اسپتال مینجمنٹ : سی ایم کیجریوال نے بتایا کہ کل وہ ایل این جے پی اسپتال گئے تپے۔ وہاں جس طرح سے کام چل رہا ہے اسے دیکھ کر ، وہ ان تمام ہیلتھ ورکرسکو سلام پیش کرتا ہوں جو پچھلے ایک سال سے اس وبا سے لڑ رہے ہیں۔ کجریوال نے اپیل کی کہ طبی کارکنان تواپنا کام کررہے ہیں لیکن عوام کو بھی گزشتہ بار کی طرح اپنی شراکت دینی ہوگی۔
سرکاری اسپتالوں میں بھی جائیں ، وہاں سہولیات بہت اچھی ہیں
اس کے ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے سرکاری اسپتالوں میں علاج کروانے کی اپیل کی۔ کجریوال نے کہا کہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ کچھ لوگ نجی اسپتالوں کے پیچھے بھاگتے ہیں لیکن آپ دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں بھی علاج کرا سکتے ہیں ، وہاں آپ کو اچھا علاج اور سہولت ملے گی۔
اگر اسپتالوں میں بستر بھرے جائیں گے تو لاک ڈاؤن ہوگا
انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ اگر بہت ضروری محسوس ہو تب ہی اسپتال جائیں ، بصورت دیگر آئیسولیشن میں رہیں۔ اگر معمولی علامت والے اسپتالوں میں بیڈ بھرنا شروع کردیں تو پھر سنگین مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر اسپتالوں میں بستر بھر جاتے ہیں تو دہلی میں لاک ڈاؤن لگانا پڑے گا۔ ایسی صورتحال میں عوام کو چاہئے کہ وہ تعاون کریں اور جب ضروری ہو تواسپتال جائیں۔
تیسرا ویکسینیشن: کیجریوال کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں یہ ایک بڑی ستم ظریفی ہے کہ ہم ویکسین کے بڑے پیداوار ہیں اور ویکسین پہلے ہی آچکی ہے ، لیکن اس کے باوجود بھی ملک میں کورونا تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ یہ بہت متضاد صورتحال ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمیں جنگی پیمانے پر کسی عمر کی حد کے بغیر پورے ملک میں ویکسینیشن شروع کرنی چاہئے۔ جتنی تیز ی سے لوگوں کو ویکسین لگے گا اتنی ہی تیزی سے انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔
دہلی میں چوتھی لہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کے اعداد و شمار کاجائزہ لینےکے بعد یہ پتہ چلا ہے کہ اس بار 65 فیصد مریض 45 سال سے کم عمر کے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اگر اس عمر گروپ کے لوگوں کو خوراک نہیں پلائے گئے تو انفیکشن کیسے رکے گا۔ اگر ویکسینیشن تیز کردی جائے تو کسی حد تک کورونا انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ اگر دہلی کو زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن مراکز بنانے کی اجازت دی گئی اور عمرکی حدمیں کوئی پابندی نہیں ہے تو پوری دہلی کو دو سے تین ماہ میں ڈوز دیئے جاسکتے ہیں۔