لکھنؤ :
کورونا کی بے قابو ہوتی رفتار کے درمیان یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے آج تک کے خاص پروگرام میں تہواروں ، مذہبی تقاریب کے بارے میں ایک بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسان رہے گا تب ہی ایمان کا اظہار کرپائے گا۔ انسانوں سے عقیدہہے ، عقیدہ سے انسان نہیں ہے۔ رمضان سمیت دیگر تہواروں کو لے کر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہاکہ انسان رہے گا تو عقیدہ رہے گا ، چاہئے کوئی بھی مذہبی عبادت گاہ ہو 5 سے زیادہ افراد جمع نہ ہوں۔
سی ایم یوگی نے مزید کہا کہ وہ اس مسئلے پر مذہبی رہنماؤں سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں تمام مذہبی رہنماؤں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ہم ان سے اپیل کریں گے۔ انسان کی زندگی کو ترجیح دی جائے گی۔ کورونا کے انفیکشن کواگر روکنا چاہتے ہیں تو سخت کارروائی کی پیروی کرنا ہوگی۔
یوپی کے سی ایم نے کہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی دوسری لہر پہلے کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے۔ ہم نے پہلی لہر کا تجربہ کیا ہے ، اسی لئے ہم نے ایک جامع حکمت عملی بنائی ہے۔ کورونا کے تمام اصولوں پر عمل کرتے ہوئے تہواروں کا جشن منائیں۔
ویکسین پر جاری سیاست کے درمیان سی ایم یوگی نے کہا کہ یوپی میں ویکسین کی کمی نہیں ہے۔ ملک میں دنیا کا سب سے بڑا ویکسینیشن پروگرام چل رہا ہے۔ یوپی میں 6 ہزار مراکز میں ویکسینیشن جاری ہے۔ ویکسین کے ضائع ہونے کو روکنے کے لئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔
ویکسین کی کمی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی سطح پر ریاستی حکومتوں کی نرمی کی وجہ سے یہ مسئلہ سامنے آیاہوگاہے ، ورنہ ویکسین مناسب مقدار میں دستیاب ہیں۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کم ضائع ہو، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین دی جاسکے۔
یوپی میں لاک ڈاؤن کے سوال پر سی ایم یوگی نے کہا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں 500 سے زیادہ معاملات ہوتے ہیں یا جہاں روزانہ 100 سے زیادہ کیسز آ رہے ہیں وہاں نائٹ کرفیو نافذ کیا جانا چاہئے۔ اس عرصہ کے دوران ضروری چیزوں کی فراہمی جاری رہے ۔
یوپی کے سی ایم نے کہا کہ ہم نے 20 اپریل تک پرائمری اور ثانوی تعلیمی کونسل کے اسکول اور کالج بند کردیئے ہیں۔ کلب اور کوچنگ کو بند کرنے کا بھی کہا ہے۔ اس کے علاوہ ، 50 سے زیادہ افراد بند آڈیٹوریم میں اور 100 سے زیادہ افراد کھلی جگہ پر جمع نہ ہوں ۔ ہر ایک کے پاس ماسک ہونا لازمی ہے۔