پیرس :
فرانس نے اپنی روایتی اسلام اور مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں پر پابندی عائد کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق فرانسیسی حکومت نے اس ضمن میں پولیس کو خصوصی احکامات جاری کیے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ہفتے کے روز دارالحکومت پیرس میں مختلف مقامات پر مظاہرین نے فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں نکالیں، جنہیں پولیس نے طاقت کے زور پر منتشرکرنے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔
اسی طرح کی صورت حال یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں بھی دیکھنے میں آئی، جہاں ہفتے کے روز فلسطینیوں کے حق میں نکالی گئی ریلی کو پانی کی توپ استعمال کرتے ہوئے منتشر کردیا گیا۔ لندن میں ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے ہائیڈ پارک سے گزرتے ہوئے اسرائیلی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم کی مناسبت سے سرخ اور سبز رنگ کا دھواں چھوڑا اور نعرے بازی کرتے۔ مظاہرین فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے برطانوی حکومت سے مطالبہ کرتے رہے کہ فلسطینیوں سے اسرائیل کے وحشیانہ سلوک کو روکنے کے لیے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔
اسی طرح اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بھی ہزاروں لوگ فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔ تقریباً ڈھائی ہزار نوجوانوں نے فلسطینی پرچم لپیٹ کر شہر کے مرکز کی جانب مارچ کیا۔ مظاہرین اس موقع پر نعرے لگا رہے تھے کہ یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے۔ امریکی شہر نیویارک میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔ واضح رہے کہ دنیا کے کئی بڑے شہروں میں اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی میں مظاہرے جا ری ہیں۔