وارانسی :(ایجنسی)
وارانسی کی گیان واپی مسجد کے وضوخانہ کو انتظامیہ نے 9 تالے لگا کر سیل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وضو خانہ کی سیکورٹی کی ذمہ داری سی آر پی ایف کو سونپ دی گئی ہے۔ سی آر پی ایف کے دو اہلکار 24 گھنٹے سیل بند وضو خانہ کی حفاظت کریں گے۔ شفٹ کے مطابق سی آر پی ایف کے دونوں جوانوں کی ڈیوٹی چوبیس گھنٹے لگی ہوئی ہے۔
یعنی ہر شفٹ میں دو دو سپاہی وہاں مستعدی سے ڈٹے رہیں گے تاکہ شیولنگ کے دعوے ہونے کے اس جگہ کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جاسکے۔ ہر شفٹ میں مندر کی سیکورٹی کے مندر سیکورٹی چیف، ڈپٹی ایس پی رینک کے مندر سیکورٹی آفیسر اور سی آر پی ایف کے کمانڈنٹ اچانک چیکنگ کریں گے اور وضو خانہ کی جگہ کی سیکورٹی دیکھیں گے۔ انتظامیہ نے یہ فیصلہ عدالت کے حکم کے بعد کیا ہے۔
آج تک کی خبر کے مطابق وارانسی انتظامیہ کے مطابق وضو خانہ کے اس مقام پر ایک چھوٹی سی جھیل ہے جسے سیل کر دیا گیا ہے کیونکہ یہ علاقہ پہلے سے ہی لوہے کی رکاوٹوں اور جالوں سے گھرا ہوا ہے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں ہندو فریق نے شیولنگ ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم مسلم فریق کا کہنا ہے کہ وضو خانہ میں شیولنگ نہیں بلکہ ایک فوارہ ملا ہے۔
اسی دوران مسجد کے وضو خانہ سے متعلق ایک اور ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ یہ دوسری ویڈیو بھی پرانی بتائی جا رہی ہے۔ اس بارے میں اب تک کل دو ویڈیوز وائرل ہو چکے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دونوں ویڈیوز ایک یا دو ماہ پرانی ہیں۔ ویسے اب سب کے ذہنوں میں یہ سوال ہے کہ وضو خانہ میں پتھر کی شکل کی جو شکل پائی گئی ہے، وہ واقعی شیولنگ ہے یا فوارہ ؟
اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ واقعی شیولنگ ہے تو مندر کے وجود کے حوالے سے تاریکی کی گنجائش ختم ہو جائے گی، لیکن اس کا فیصلہ کرنا آسان نہیں ہے۔ اسے سائنسی اور آثار قدیمہ کے پیمانے پر جانچنا اور پرکھنا ہو گا۔ ابھی تو صرف وسیع دلائل چل رہے ہیں۔ ہندو فریق اسے شیولنگ کہہ رہا ہے تو مسلم فریق اسے فوارہ کہہ رہا ہے۔
دراصل – ہندو فریق کہہ رہا ہے کہ شکل صاف بتا رہی ہے کہ یہ شیولنگ ہے۔ مسلم فریق کہہ رہا ہے کہ یہ وہ فوارہ ہے جو اوپری حصے کی ساخت بتا رہا ہے۔ ہندو فریق یہ دلیل دے رہا ہے کہ یہ صرف ایک پتھر سے بنا ہوا ڈھانچہ ہے، اس طرح سے شیولنگ بنتے ہیں۔ مسلم فریق کا استدلال ہے کہ ابھی یہ کیسے طے ہوا کہ یہ ایک پتھر سے بنا ہے۔
ہندو فریق کا سوال ہے کہ اگر فوارہ ہے تو اس سے پانی کیوں نہیں نکلتا؟ پانی کا بہاؤ کیوں نہیں ہے؟ مسلم فریق کا جواب ہے کہ گہرے سوراخ نظر آرہے ہیں اس لیے یہ فوارہ ہے۔ ویسے تو بابا سے گیان واپی میں ملاقات ہوئی یا نہیں، اس کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے، لیکن جن خواتین کی درخواست پر گیان واپی مسجد میں سروے کیا گیا تھا، انہوں نے عدالت میں نئی درخواست داخل کی ہے۔