وارانسی:(ایجنسی)
گیان واپی مسجد کے سروے کیس میں وارانسی کورٹ نے چیف ایڈووکیٹ کمشنر اجے مشرا کو ہٹا دیا ہے۔ ان کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ عدالت نے باقی دو کمشنروں کو بھی اپنی رپورٹیں داخل کرنے کے لیے دو دن کا وقت دیا ہے۔ اسپیشل کمشنر وشال سنگھ اور اجے پرتاپ سنگھ اب سروے رپورٹ مکمل کریں گے اور دو دن میں رپورٹ داخل کریں گے۔ عدالت نے مسلم فریق کو اپنا اعتراض درج کرنے کے لیے ایک دن کا وقت دیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 19 مئی کو ہوگی۔ عدالت نے باقی دو عرضیوں پر ( ٹوائلٹ ، پانی کے پائپ اور مچھلیوں کی منتقلی ) اور شیولنگ کی اونچائی، لمبائی کی پیمائش کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ شیولنگ کی پیمائش کے معاملے پر مسلم فریق سے اعتراضات طلب کیے گئے ہیں۔ جبکہ ہندو فریق سے بیت الخلاء اور پانی کے پائپ وغیرہ کے حوالے سے اعتراضات طلب کیے گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ عدالت نے پایا کہ اجے مشرا نے گیان واپی مسجد کے سروے کے لیے ایک پرائیویٹ ویڈیو گرافر کی خدمات حاصل کی تھیں اور وہ اس معاملے سے متعلق مسائل پر میڈیا میں مسلسل بول رہے تھے۔ اس وجہ سے اسے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اجے مشرا اور اجے پرتاپ سنگھ کے خلاف اسپیشل کمشنر وشال سنگھ نے جج کو تحریری شکایت کی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے عدالت کی طرف سے مقرر کئے گئے دونوں کورٹ کمشنروں کو تعاون نہ کرنے کی بھی شکایت کی تھی۔
وشال سنگھ نے الزام لگایا کہ اجے مشرا اپنے ساتھ نجی فوٹو گرافر کو بھی مسجد میں لے گئے۔ اس فوٹو گرافر نے جانکاریاں میڈیا میں لیک کردیں۔ واضح رہے کہ انہیں الزامات کے سبب اجے مشرا پر کارروائی کی گئی ہے۔
وارانسی گیان واپی مسجد تنازع معاملے میں وارانسی سول کورٹ نے سروے اور ویڈیو گرافی کی رپورٹ پیش کرنے کے لئے دو دن کی مزید مہلت دے دی ہے۔ اب اس معاملے میں عدالت بدھ کو سماعت کرے گا۔ وہیں اس سے پہلے کورٹ کمشنر اجے مشرا کو معاملے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سروے اور ویڈیو گرافی سے متعلق جانکاری میڈیا میں لیک کی۔ اس کے بعد ان پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ اب دیگر کورٹ کمشنر اور انتظامیہ کو کورٹ میں رپورٹ پیش کرنے کے لئے دو دن کا وقت مزید مل گیا ہے۔