نئی دہلی :(ایجنسی)
گیان واپی مسجد کے سروے پر روک لگانے کی درخواست پر منگل کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ اس کی سماعت کرے گی۔ گزشتہ ہفتے ہی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ سے سروے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر عدالت نے کہا تھا کہ ہمیں اس معاملے کے بارے میں کچھ نہیں معلوم، ایسی صورتحال میں بغیر کچھ پڑھے کوئی حکم جاری نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس این وی رمن کی بنچ نے کہا تھا کہ ہم اس کی فہرست بنا سکتے ہیں اور اگلے ہفتے اس معاملے کی سماعت کریں گے۔
واصح رہے کہ اس دوران گیان واپی مسجد کا سروے پیر کو مسلسل تیسرے دن کیا گیا اور یہ عمل مکمل ہو گیا ہے۔ اب اس سروے کی رپورٹ منگل کو وارانسی کی عدالت میں پیش کی جائے گی۔ سروے کے بعد ہندو فریق کے وکیل سوہن لال نے دعویٰ کیا کہ ‘’بابا مل گئے‘ ہیں۔ اس کا مطلب شیولنگ ملنے سے بھی لگایا جا رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ جیسے ہی تالاب کا پانی نکالا کر تلاشی لی گئی تو بابا مل گئے۔ انہوں نے کہاکہ جس کا نندی انتظار کر رہی تھی، وہ پوری ہو گئی۔ سب کچھ اس وقت واضح ہو گیا، جب مسجد کے احاطے میں ہر ہر مہادیو کا نعرہ گونجنے لگا۔ مسجد کے احاطے کے سروے کے دوران سوہن لال بھی کورٹ کمشنر کے ساتھ موجود تھے۔
مسلم فریق نے اس دعوے کی تردید کی
ہندو فریق شیولنگ کے دعوے سے خوش نہیں تھا، جب کہ مسلم فریق اس دعوے کی صریح تردید کر رہا تھا۔ مسلم فریق کا دعویٰ ہے کہ اندر سے کچھ نہیں ملا، جس کا ہندو فریق دعویٰ کر رہا ہے۔ اسی وقت، دعویٰ کرنے کے تئیں دعوے کے درمیان، کورٹ کمشنر اجے کمار مشرا نے عدالتی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے شیولنگ معاملے پر خاموشی اختیار کر لی ہے ۔