نئی دہلی (آر کے بیورو )
کسی ملک کی اقلیتوں کے جان و مال کی حفاظت وہاں کی سرکار کی آئینی و اخلاقی ذمہ داری اور راج دھرم ہے، ورنہ اسے نکمی اور غیر ذمہ دار سرکار قرار دیا جائے گا۔ یہ تبصرہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے جنرل سکریٹری عبدالحمید نعمانی نے بنگلہ دیش اور بھارت میں اقلیتوں پر ہونے حملوں کے تناظر میں کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ردعمل اور بدلے میں بے قصوروں کو نشانہ بنانا ہندوتو وادیوں کی سنسکرتی وروایت کا تسلسل و حصہ ہے، پرشورام نےبے قصوروار کشتریوں کا 21؍ بار قتل عام کرتے ہوئے دھرتی سے صفایا کردیا تھا۔ اس پر ہنومان نے مقابلہ کرکے روک لگا ئی تھی، ہنومان کو فرقہ پرست غلط رنگ میں پیش کرتے ہیں۔
عبدالحمید نعمانی نے یہ بھی کہا کہ ہندوتو وادی سنسکرتی میں وشو گرو اور مسلک انسانیت بننے کی صلاحیت نہیں ہے، کسی بھی ملک میں قتل وغارت گری اور فرقہ وارانہ بنیاد پر نفرت و بد امنی اس کی ترقی و استحکام کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چاہے بنگلہ دیش ہو یا بھارت، حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فسادی و قاتل عناصر کے خلاف موثر کارروائی اور اقلیتوں کی حفاظت کے لیے منصفانہ اقدامات کریں۔