علی گڑھ : (ایجنسی)
راجہ مہندر پرتاپ سنگھ امر رہیں … پی ایم نریندر مودی نے اپنی تقریر یہ نعرہ لگاتے ہوئے ختم کی۔ مغربی اترپردیش کے اس اہم شہر میں پی ایم نریندر مودی یوں تو راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام پر بنی یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کے لیے پہنچے تھے، لیکن ان کے خطاب سے صاف تھا کہ انتخاب کی خوشبو اب فضا میں مہکنے لگی ہے ۔ ایک طرف انہوں نے جاٹ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کا نام لیا تو وہیں چودھری چرن سنگھ کی جانب سے کسانوں کے لیے اٹھائے قدموں کا بھی ذکر کیا۔ صاف ہے کہ یونیورسٹی کے بہانے ان کااشارہ جاٹ ووٹروں کی جانب تھا،جسے لے کر یہ مانا جا رہا ہےکہ کسان تحریک کےسبب وہ بی جے پی سے دور ہوسکتے ہیں۔
حالات کے سیاست کے ماہر کہے جانے والے پی ایم مودی نے علی گڑھ سے پورے مغربی یوپی کی نبض کو پکڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے علاوہ جاٹ آئیکن اور کسانوں کی آواز اٹھانے والے سر چھوٹو رام کا ذکر کیا تو وہیں سابق وزیر اعظم آنجہانی چودھری چرن سنگھ کی کوشش کی بھی جم کر تعریف کی۔ پی ایم مودی نے اس منچ سے بھلے ہی کسان تحریک کو لے کر کچھ نہیں کہا، لیکن اشاروں میں مغربی یوپی اور جاٹ برادری کو سادھنے کی کوئی کسرنہیں چھوڑی۔ انہوںنےایک طرف جاٹ لینڈکو سادھنے کی کوشش کی تو وہیں ہندوتو کو بھی بے حد باریکی سے دھار دیتے نظر آئے ۔