او ٹی پی جعل سازی کے حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں وہاٹس ایپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپنے صارفین کی معلومات اور پیغامات کی پرائیویسی اور حفاظت ہمارے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
ماہرین کے مطابق کسی بھی جعل سازی سے بچنےکے لیے استعمال کنندہ کو چاہیے کہ :
کسی بھی فرد کو چاہے وہ آپ کا دوست یا رشتے دار ہی کیوں نہ ہو، اپنا پاس ورڈ یا ایس ایم ایس پر آنے والا سیکورٹی کوڈ کبھی نہیں دیں۔
محتاط رہے اور اگر کبھی آپ سے میسج میں کوئی رقم کا مطالبہ کرے تو فورا اپنے اِس دوست کو فون کرکے اس بات کی تصدیق کریں کہ آیا وہ اس وہاٹس ایپ اکاؤنٹ کو استعمال کر رہا ہے یا نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو ملنے والے پیغام کی نوعیت اس طرح کی ہو تو اسے فوراً پولیس یا وہاٹس ایپ پر رپورٹ کریں:
موصول ہونے والے پیغام میں گرائمر اور ہجے کی غلطیاں نظر آئیں، کسی لنک پر کلک کرنے کے کہا جا رہا ہوں، آپ کی نجی معلومات ( کریڈٹ ، ڈیبٹ کارڈ انفارمیشن، بینک اکاؤنٹ نمبر، تاریخ پیدائش، پاس ورڈ وغیرہ) شیئر کرنے کا کہا جائے، موصول ہونے والے پیغام کو آگے فارورڈ کرنے کا کہا جائے یا آپ سے کہا جائے کہ ’نئے فیچر کوفعال‘ کرنے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔
یاد رہے کہ کچھ ہیکرز آپ کو وہاٹس ایپ استعمال کرنے کے لیے فیس کا مطالبہ کرتے ہین تاہم وہاٹس ایپ ایک مفت ایپلی کیشن ہے جو کسی بھی مرحلے پر آپ سے کسی قسم کے کوئی سروس چارجز نہیں لیتی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی جعل سازی کی روک تھام کے لیے وہاٹس ایپ نے گزشتہ ماہ ہی صارفین کے اکاؤنٹ کو مزید محفوظ بنانے کے لیے جلد ہی ایک زبردست فیچر’فلیش کال’ متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے اوراس نئے فیچر کی بدولت صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کے لیے 6 عدد پر مشتمل سیکورٹی کوڈ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی بلکہ یہ فیچر خود کار طریقے سے صارف کے فون نمبر کی تصدیق کردے گا، تاہم اس فیچر کے باضابطہ طور پر آنے میں ابھی وقت درکار ہے۔