اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی میں ایک اور مختصر مدت کی توسیع کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
مذاکرات کے لیے امریکی ادارے ‘سی آئی اے’ اور اسرائیلی حساس ادارے موساد کے حکام منگل کے روز دوحہ پہنچے ہیں۔ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں جنگ بندی میں یہ دوسری توسیع ہو گی، جو تیسرے معاہدے کے نتیجے میں ممکن ہو سکے گی
ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حکام قطری وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کے لیے آئے ہیں۔ تاکہ کل جنگ بندی میں دو روز کی توسیع کے اختتام کو پہنچنے سے پہلے ایک اور مختصر توسیع کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دوسری بار کی توسیع بھی دو دنوں کے لیے تجویز کی جا رہی ہے۔
بتایا گیا ہے ان اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں مصر کا نمائندہ بھی دوحہ بطور خاص پہنچا ہے۔ یاد رہے اسرائیل اور حماس کے درمیان 24 نومبر سے شروع ہونے والی پہلی چار روزہ جنگ بندی بھی قطر ی ، مصروی کوششوں اور امریکی رضامندی سے ممکن ہوئی تھی۔
بعد ازاں اس میں دو دن کی توسیع بھی انہی ملکوں کے توسط سے طے کی گئی ، اب تیسری بار پھر ان ملکوں کے اعلیٰ حکام سر جوڑ کر بیٹھنے کے لیے دوحہ میں جمع ہو گئے ہیں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کرائی جا سکے اور غزہ میں امدادی کارروائیوں کے لیے مزید مہلت حاصل کی جا سکے۔