نئی دہلی:(ایجنسی)
کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا ہے کہ راجستھان حکومت کی نئی کابینہ میں 4 دلت وزرا کو جگہ دی گئی ہے۔ سچن پائلٹ کے مطابق، لمبے وقت سے یہ مطالبہ کیا جارہا تھا۔ واضح رہے کہ لمبے انتظار کے بعد آخرکار راجستھان میں کابینہ کی آج توسیع کی جائے گی۔ اشوک گہلوت کی قیادت والے کابینہ میں ردوبدل کے تحت 15 اراکین اسمبلی کو حلف دلایا جائے گا۔ اس میں 11 کابینی اور چار ریاستی وزرا ہوں گے۔ اس کے علاوہ پہلے کے تین وزرا کو ترقی دی جا رہی ہے۔
سچن پائلٹ کے مطابق، کابینہ میں آدیواسیوں کی نمائندگی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ضروری قدم تھا، جسے کانگریس اور ریاستی حکومت نے آگے بڑھایا ہے۔ سچن پائلٹ نے مزید کہا، ’نئی کابینہ میں 4 دلت وزرا کو شامل کرنے کا ایک پیغام یہ ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی، ریاستی حکومت اور پارٹی دلتوں، پسماندہ طبقات اور غریبوں کے لئے نمائندگی چاہتی ہے۔ لمبے وقت سے ہماری حکومت میں دلت نمائندگی نہیں تھی، اب اس کی بھرپائی ہوگئی ہے اور انہیں اچھی تعداد میں شامل کیا گیا ہے۔
ریاست کی اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت آئندہ اپنی مدت کے تین سال مکمل کرنے جا رہی ہے اور کابینہ میں یہ پہلا ردوبدل ہے۔ اس تبدیلی کو پارٹی اعلیٰ کمان کے ذریعہ علاقائی، ذات پات سے متعلق توازن کے ساتھ ساتھ سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ خیمے کو سادھنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست میں 2023 کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو دیکھتے ہوئے اس تشکیل نو کے ذریعہ علاقائی اور ذات پات پر مبنی توازن بھی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
جن تین وزرا کو ریاستی وزیر سے کابینی وزیر بنایا گیا ہے، وہ درج فہرست ذات سے ہیں۔ نئے کابینی وزرا میں چار درج فہرست ہیں، تین شیڈول کاسٹ سے ہیں۔ اب گہلوت کابینہ میں تین خاتون وزیر ہوں گی۔ گہلوت کابینہ میں ان نئے وزرا کے آنے سے بیشتر 30 وزرا کا کوٹہ مکمل ہوجائے گا۔ ذرائع نے کہا کہ کابینہ پھیر بدل کا عمل مکمل ہونے کے بعد 15 اراکین اسمبلی کو پارلیمانی سکریٹری اور سات کو وزیراعلیٰ کا مشیر نامزد کیا جائے گا۔