امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ شب کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ تنازعات اور محاذ آرائی کو جلد از جلد ختم کریں۔
بائیڈن نے حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے۔
جو بائیڈن نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین باہمی بمباری میں اضافے کے تناظر میں نیتن یاہو کو دیرپا امن بحال کرنے پر زور دیا۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے غزہ سے راکٹ حملوں کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ بلنکن نے نیتن یاہو کو تشدد کو ترک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی فلسطینی امور کے لیے اپنی ایلچی ہادی عمرو کو خطے کے دورے پر روانہ کیا ہے تاکہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی حکام سے جنگ بندی اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے بات چیت کرسکیں۔
انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر بات بھی کی ہے۔انھوں نے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کی ہے لیکن غزہ پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا بلکہ صرف اس امر پر اکتفا کیا کہ امریکہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے امن وسلامتی سے رہنے کی حمایت کرتا ہے۔
اسرائیلی حکام یہ دعوے کر رہے ہیں کہ غزہ پر فضائی بمباری میں حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس کا ہدف شہری آبادی نہیں ہے۔ دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ اس نے فضائی حملوں کے جواب میں بدھ کو اسرائیلی علاقوں کی جانب 130 راکٹ فائر کیے۔
درایں اثناء امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اپنے اسرائیلی ہم منصب بینی گینز سے فون پر گفتگو کی ہے اور انھوں نے بھی وزیر خارجہ بلنکن کی طرح امریکپ کی جانب سے اسرائیل کے دفاع کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔