نئ دہلی (ایجنسی )جہانگیرپوری تشدد کیس میں دہلی پولس نے جتنا بھی دبانے کی کوشش کی، وہی سچ عدالت کے ذریعے سامنے آیا۔ ستیہ ڈاٹ کام کے مطابق عدالت نے دہلی پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 16 اپریل کو جہانگیر پوری میں نکالا گیا جلوس اس کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ آخر جلوس کو بغیر اجازت کیسے نکلنے دیا گیا۔ عدالت نے جہانگیرپوری تشدد میں مبینہ طور پر ملوث آٹھ لوگوں کی ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے دہلی پولیس کی طرف سے سخت ریمارکس دیے۔ عدالت نے کہا کہ ملزموں کی رہائی سے گواہوں پر اثر پڑ سکتا ہے
۔ ملزمان علاقے کے معروف مجرم ہیں اس لیے کوئی گواہ سامنے نہیں آئے گا۔جج نے غیر قانونی جلوس کو نہ روکنے پر دہلی پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پہلی نظر میں یہ پولیس کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے
۔عدالت نے پولیس چیف کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قصوروار افسران کا احتساب کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے کو سینئر افسران نے نظرانداز کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے ذمہ داری کا تعین کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں اور پولیس غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں نااہل ثابت نہ ہو۔