سری نگر:
جموں وکشمیر میں اب ’ملک کے غدارو‘ اور پتھر بازوں کی خیر نہیں ہے۔ حکومت نے ان پر نکیل کسنے کے لئے ایک نیا حکم جاری کیا ہے۔ اس کے تحت ملک کے خلاف نعرے بازی کرنے والے اور پتھر بازی کرنے والوں کو سرکاری نوکری نہیں دی جائے گی۔ ساتھ ہی ایسے لوگوں کے پاسپورٹ پر بھی پابندی لگا دی جائے گی۔ اعلیٰ سرکاری افسران نے نیوز 18 کو بتایا کہ سی آئی ڈی کی خصوصی برانچ نے سبھی اکائیوں کو اس سلسلے میں احکامات جاری کردیئے ہیں۔ اس کے تحت کہا گیا ہے کہ جن لوگوں سے ریاست کے قانون اور لاءاینڈ آرڈر کو خطرہ ہے، ان پر سخت نظر رکھی جائے گی۔
کہا جارہا ہے کہ ایسے لوگوں پر سختی کے لئے سبھی ڈیجیٹل ثبوت اور پولیس ریکارڈ کو دھیان میں رکھا جائے گا۔ اس سے پہلے مرکز کے زیر انتظام ریاستی انتظامیہ نے جموں وکشمیر سول سروس ایکٹ میں ایک ترمیم کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سرکاری نوکری پانے کے لئے ایک قابل اطمینان سی آئی ڈی رپورٹ لازمی ہے۔
اس سے قبل انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ نے بتایا تھا کہ لوگوں کے لئے یہ بتانا لازمی ہوگا کہ کیا فیملی کا کوئی رکن یا قریبی رشتہ دار کسی سیاسی جماعت یا تنظیم سے وابستہ ہے یا کسی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے، یا کسی غیر ملکی مشن یا تنظیم کے ساتھ تعلقات ہیں۔ یا جماعت اسلامی جیسے کسی ممنوعہ تنظیم سے تعلق تو نہیں رکھتا ہے۔
نئے ترمیم کے مطابق، خدمات انجام دینے والے ملازمین کو سی آئی ڈی سے دوبارہ تصدیق کی ضرورت کے معاملے میں کئی ساری اطلاعات دینی ہوگی۔ اس کے تحت تقرری کی تاریخ سے کسی کی پوسٹنگ اور پروموشن کی تفصیل پیش کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ کسی کے والدین، شوہر یا بیوی، بچوں اور سوتیلے والد کی نوکری کی تفصیل دینی ہوگی۔ سال 2020 میں مرکزی کابینہ نے جموں وکشمیر کی تشکیل ایکٹ، 2019 کی دفعہ 96 کے تحت جاری جموں وکشمیر (ریاستی قوانین کی اصلاح) دوسرا حکم، 2020 کو منظوری دی تھی۔