نئی دہلی:(ایجنسی)
آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے مغربی اترپردیش سے یوپی اسمبلی انتخابات میں ایک ساتھ مقابلہ کیا۔ پھر بھی انتخابی نتائج ان کے حق میں نہیں آئے۔ کیا وجہ تھی کہ مغربی یوپی میں ایس پی اور لوک دل کے اتحاد کو لوگوں نے پسند نہیں کیا اور وہ بی جے پی کو شکست نہیں دے سکے۔ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے این ڈی ٹی وی کے نمائندے سوربھ شکلا کو ان تمام سوالوں کے جواب دیے ہیں۔ سوربھ شکلا کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں جینت چودھری نے کہا کہ جہاں فسادات کا سب سے زیادہ اثر تھا۔ وہاں ہم نے بی جے پی کو شکست دی ہے۔ مظفر نگر، شاملی، میرٹھ میں ہم نے بی جے پی کو شکست دی ہے۔ یہ لوگ نقل مکانی کا مسئلہ کیرانہ لے کر آئے تھے اور وہاں ہم نے بی جے پی کو شکست دی۔
جینت چودھری نے مزید کہا کہ سنگیت سوم، امیش ملک، سریش رانا سبھی الیکشن ہار چکے ہیں۔ الیکشن میں 80 بمقابلہ 20 نہیں ہوا۔ ہم مانتے ہیں کہ ہم اپنی بات عوام تک نہیں پہنچا سکے۔ کسان تحریک کا اثر بھی دیکھنے کوملا۔ بہت سی سیٹوں پر ہم 500 سے بھی کم ووٹوں سے ہار گئے لیکن ہم برج اور غازی آباد کی پوری پٹی سے ہار گئے۔
جینت چودھری کے مطابق بی ایس پی کا الیکشن نہ لڑپانا بھی ہار کی وجہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس الیکشن سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ میں اور اکھلیش جی مل کر لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ لوگ بی جے پی سے ناراض تھے لیکن اس کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔ اپوزیشن میں رہ کر عوام کے مسائل اٹھائیں گے۔ ہم بی جے پی کو 80 بمقابلہ 20 نہیں کرنے دیں گے۔