نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس میں ناراض لیڈروں کے ایک گروپ G-23 کے ذریعہ پارٹی قیادت پر جو دباؤ ڈالا گیا تھا، وہ اب اپنا اثر دکھا نے لگا ہے۔ پانچ ریاستوں میں کانگریس کی کراری شکست کے بعد G-23 کے رہنماؤں کی میٹنگ غلام نبی آزاد کی رہائش گاہ پر ہوئی اور اس دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی نے آزاد سے بات کی۔
مانا جا رہا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے پارٹی میں کسی قسم کی پھوٹ کے امکان کو دور کرنے اور آزاد سے رابطہ کر کے فاصلے ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
سونیا گاندھی کی غلام نبی آزاد کے ساتھ بات چیت بہت اہم ہے کیونکہ G-23 اور کانگریس قیادت کے درمیان رابطے کی کمی مختلف میڈیا رپورٹس کا باعث بنی ہے۔ کچھ رپورٹس میں پارٹی میں پھوٹ پڑنے کی بات کہی گئی ہے، لیکن اگر کانگریس ہائی کمان کا منحرف لوگوں سے براہ راست رابطہ جاری رہتا ہے، تو ماننا چاہیے کہ آنے والے دنوں میں پارٹی کے اندر سب کچھ پرسکون ہوسکتا ہے۔
جی- 23 گروپ کے رہنماؤں کی اس میٹنگ پر تمام سیاسی تجزیہ کاروں کی نظریں لگی ہوئی تھیں۔ میٹنگ کے بعد گروپ کے لیڈروں کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج اور کارکنان لیڈروں کی پارٹی چھوڑنے کے معاملے پر بات کہی گئی ہو۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کو ہر سطح پر اجتماعی اور جامع قیادت اور فیصلہ سازی کا ماڈل اپنانا چاہیے۔
ان لیڈروں نے یہ بھی کہا ہے کہ بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے ضروری ہے کہ کانگریس کو مضبوط کیا جائے اور پارٹی 2024 کے انتخابات کے لیے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ایک پلیٹ فارم تیار کرے۔ G-23 رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگلے اقدامات کا جلد اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں ان لیڈروں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی میں اب کوئی ٹوٹ پھوٹ نہیں ہوگی لیکن انہوں نے گاندھی خاندان سے کہا کہ وہ اپنے قریبی لوگوں کو بڑے عہدوں سے ہٹا دیں تاکہ پارٹی دوبارہ کھڑی ہوسکے۔
میٹنگ میں شرکت کرنے والے ایک لیڈر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ہم پارٹی کو اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ ہمیں باہر نہیں نکال دیا جاتا لیکن ہم پارٹی میں جمہوریت کے لیے زور دیتے رہیں گے اور پارٹی کو جمہوری بنائیں گے اور 2024 میں بی جے پی کا متبادل بنانے کے لئے ملک بھر میں گھومیں گے
انتخابی ریاستوں میں کراری شکست کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ اس گروپ کے لیڈر پارٹی ہائی کمان پر اپنے حملے تیز کر دیں گے اور ماضی میں بھی ایسا ہی ہوتا دیکھا گیا ہے۔ جب اس گروپ کے لیڈر کپل سبل نے گاندھی خاندان سے ہٹنے اورلیڈر کو موقع دینے کی بات کہی۔
جی -23گروپ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان پر غلام نبی آزاد، آنند شرما، کپل سبل، منیش تیواری، بھوپیندر سنگھ ہڈا، اکھلیش پرتاپ سنگھ، سندیپ دکشٹ، پی جے کورین، کلدیپ شرما، وویک تنکھا، ایم اے خان، راجندر کور بھٹل ، راج ببر اور پرتھوی راج چوہان کے دستخط ہیں ۔
ان لیڈروں کے علاوہ منی شنکر ایئر، ششی تھرور، پرنیت کور اور شنکر سنگھ واگھیلا نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔