رامپور (آر کے بیورو)
راشٹریہ لوک دل کے صدر جینت چودھری بدھ کی صبح سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خاں کے گھر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اعظم خاں کی اہلیہ ڈاکٹر تزئینفاطمہ اور بیٹے اور سوار سیٹ کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم سے ملاقات کی۔ اس کے بعد وہ بلاسپور روانہ ہو گئے۔
اعظم خاں کے بیٹے اور بیوی سے جینت چودھری کی یہ ملاقات موجودہ حالات میں ریاست کے سیاسی درجہ حرارت کو بڑھاتی نظر آرہی ہے، کیونکہ اس ملاقات کے بعد اعظم خاں کے ایس پی کو الوداع کہنے کے خدشات کی بحث نے مزید زور پکڑلیا ہے۔ تاہم جینت چودھری نے اس ملاقات کو خاندانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ رامپور آئے تھے تو اعظم خاں کے اہل خانہ سے ملنا ان کا اخلاقی فریضہ تھا۔
اعظم خاں کے آر ایل ڈی میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کا ارادہ نہیں ہے، وہ اتحاد کے اصول پر چل رہے ہیں۔ جب سے اعظم خاں کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا گیا، مسلم سماج سے لے کر اعظم خاں کے قریبی لوگوں تک نے ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
اعظم خاں کے میڈیا انچارج فصاحت علی خاں شانو کے بیان کے بعد سے ہر روز اعظم خاں کے حامی کہیں نہ کہیں مظاہرے کر رہے ہیں، خون سے خط لکھ کر بیانات جاری کر رہے ہیں۔ ایسے میں اعظم خاں کے ایس پی چھوڑنے کی قیاس آرائیاں بھی تیز ہوگئی ہیں۔
اس دوران آر ایل ڈی کے قومی صدر جینت چودھری بدھ کی صبح اعظم خاں کے گھر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اعظم خاں کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ، بیٹےاور سوار سیٹ کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم سے ملاقات کی۔ جینت چودھری کی اس ملاقات نے اعظم خاں کے ایس پی چھوڑنے کی قیاس آرائیوں مزید ہوا دے دی ہے، جس کے بعد بات چیت کا دور شروع ہو گیا ہے۔
جینت چودھری کی عبداللہ اعظم اور ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے ملاقات کے بعد جب ان سے ملاقات کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اعظم خاں کے پریوار کو بہت کچھ درپیش ہے، جب میں رامپور آیا تو ان سے ملنا میری ذمہ داری تھی۔ ملاقات کے دوران اہل خانہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اعظم خاں کو جلد ضمانت مل جائے گی۔
اس دوران گھر والوں سے دریافت کیا کہ اعظم خاں جیل میں کیسے وقت گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جیل میں قیام کے دوران بھی کورونا کی زد میں آگئے تھے اور بہت مشکل وقت گزار رہے ہیں۔ جینت چودھری نے کہا کہ اعظم خاں سے ان کے خاندانی تعلقات ہیں۔ اسی لیے وہ ان کے گھر والوں سے ملنے آئے تھے، اور پہلے سے ہی رابطے میں رہتے ہیں۔
اعظم خاں کے حامیوں کی طرف سے ظاہر کیے جانے والے احتجاج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اس سے آگاہ نہیں ہیں۔ کہا کہ یہ ان کی پارٹی کا موضوع ہے اور وہ اسی پارٹی میں ہیں اور ذمہ دار بھی ہیں۔ میرے لیے کچھ کہنا مناسب نہیں ہوگا، میں اس بحث میں حصہ لینے نہیں آیا ہوں۔
اعظم خاں کے آر ایل ڈی میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم اتحاد کے اصول پر عمل پیرا ہیں اور ہم نے اتحاد میں الیکشن لڑا ہے۔ جب نتائج اچھے نہیں ہوتے تو یہ باتیں ہوتی ہیں اور لوگ سوال کرتے ہیں۔ آگے کا راستہ مثبت نکلے گا۔
اعظم خاں سے جیل میں ملاقات پر انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔ ریاستی حکومت کے بلڈوزر کی کارروائی پر کہا کہ کون نشان زد کرے گا کہ کوئی مجرم ہے یا نہیں، یوگی جی کریں گے۔؟ملک میں آئین ، عدالت اور شہریوں کے حقوق اگر باقی ہیں تو ایسا کچھ نہیں ہونا چاہئے ۔