رامپور :(ایجنسی)
ایس پی کے قد آور لیڈر اعظم خاں کے خاندان کی پریشانیاں کم ہوتی نظر نہیں آ رہی ہیں۔ اعظم خاں کی اہلیہ تنزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو ای ڈی نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اعظم خاں اس وقت ضمانت پر باہر ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان دونوں کو 15 جولائی سے پہلے دارالحکومت کے زونل ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ ان سے فنڈ ریزنگ اور جوہر یونیورسٹی کے نام پر رقم منتقل کرنے کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ان دونوں سے پوچھ گچھ کے بعد اعظم خاں کے کچھ اور قریبی رشتہ داروں کو پوچھ گچھ کے لیے بلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
20 ستمبر 2021 کو اعظم خاں سے ای ڈی کی ٹیم نے سیتا پور جیل میں قید کے دوران دو دن پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی کی ٹیم مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کی جانچ کے لیے رام پور گئی تھی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے جمع کیے گئے فنڈز میں تنزئین فاطمہ اور عبداللہ اعظم کا کردار مشکوک پایا گیا ہے۔ ای ڈی نے جوہر ٹرسٹ کے ساتھ اعظم اور ان کے کنبہ کے افراد کے تمام بینک کھاتوں کی بھی تلاشی لی ہے۔
یکم اگست 2019 کو ای ڈی نے جوہر یونیورسٹی کیس میں اعظم خاں کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔