نئی دہلی ( آر کےبیورو)
جب سے کنہیا کمار اور جگنیش میوانی کانگریس میں گئے ہیں ،سوشل میڈیا پر سوال کیا جا رہا ہے کہ ان دونوں کا سیاسی کیریئر سیٹ ہوگیا لیکن عمر خالد کو کنارے کردیا گیا۔ شمولیت کے وقت پریس کانفرنس کے دوران بھی عمر خالد کا نام بھول سے بھی نہیں لیا گیا۔ اس پر’ دی کوئنٹ‘ سے انٹرویو کے درمیان جگنیش نے جواب دیا کہ کچھ لوگ ’جن آندولن‘ سے جڑتے ہیں اور کچھ الیکٹورل پارلیٹکلس میں آتےہیں ۔ یہ عمر خالد کو طے کرنا ہے کہ انہیں کہاں جانا ہے ۔ میں عمر کی غیر قانونی گرفتاری کے بارے میں نہیں بولوں گا تو سوال ہوگا۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ عمر کے خلاف جوالزامات لگے ہیں ان میں ایک فیصد بھی سچائی نہیں ہے ، میں جب بھی اس سے ملا وہ کسانوں اورمزدوروں کے درد کی بات کرتا ، بابا صاحب اور بھگت کی بات کرتا۔
انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ مسلمانوں کے ساتھ اچھوت جیسی سیاست ہو رہی ہے ۔ عمر خالد کا نام رمیش چترویدی ہوتا تو صورت حال کچھ اور ہوتی۔ اس کے علاوہ کاسٹ کی بھی سیاست ہوتی ہے ۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی سی اے اے مخالف تحریک سے زیادہ تعلق نہیں رہا ۔ میرے 72 آدمی آج بھی سی اے اے مخالف تحریک کے سبب جیل میں ہیں ۔ میوانی نے کہاکہ آندولن کا راستہ نہیں چھوڑ یں گے ۔ میوانی نے یوپی الیکشن میں فعال رول سے انکار کیا ۔