نئ دہلی دی گارڈین اخبار کے لیے کام کرنے والے کشمیری صحافی آکاش حسن کو منگل کے روز نئی دہلی سے سری لنکا جانے والے ہوائی اڈے پر روک لیا گیا۔ اس کی انہیں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ اس دوران انہیں پانچ گھنٹے تک ایک کمرے میں بند رکھا گیا۔ جن ستہ آن لائن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی سے پی جی کورس کرنے والے حسن، دی گارڈین، الجزیرہ اور دیگر میڈیا اداروں کے لیے انسانی حقوق اور جنوبی ایشیائی سیاست پر لکھتے ہیں۔ منگل کو انہیں سری لنکا میں جاری معاشی اور سیاسی صورتحال پر رپورٹنگ کے لیے کولمبو جانا تھا۔ جب وہ ایئرپورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے بغیر کوئی وجہ بتائے انہیں روک دیاانہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’حکام مجھے کوئی وجہ نہیں بتا رہے ہیں کہ مجھے اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے۔ میں جس ایئر لائن میں سفر کر رہا تھا اس کے ایک ملازم نے مجھے بتایا کہ حکام نے انہیں میرا سامان جہاز سے اتارنے کی ہدایت کی ہے۔ دو افسران نے مجھ سے میرے پس منظر، دورے کے مقصد کے بارے میں سوال کیا۔واضح رہے اس سے قبل پلٹزر انعام یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے الزام لگایا تھا کہ انہیں دہلی میں امیگریشن حکام نے بغیر کوئی وجہ بتائے پیرس جانے سے روک دیاتھا۔ اس کے پاس فرانس کا ویزا بھی تھا۔