نی دہلی (ایجنسی )امریکی سرکاری ایجنسی یو ایس ایڈ کی سربراہ سمانتھا پاور نے کہا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ میں ایسی طاقتیں ہیں جو ذات پات اور مذاہب کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرکے اور قوانین اور اداروں کو غلط استعمال کرکے تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ لکھتا ہے کہ بدھ کو آئی آئی ٹی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی ڈائرکٹر سمانتھا پاور نے امریکی صدارتی انتخابات کے بعد گزشتہ سال 6 جنوری کو کیپیٹل کی عمارت پر حملے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں جمہوریت کے خلاف مضبوط طاقتیں موجود ہیں۔ امریکہ اور ہندوستان میں ایسی طاقتیں ہیں جو تقسیم کا بیج بونا چاہتی ہیں، جو ذات پات اور مذاہب کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا چاہتی ہیں، جو قانون کو جھکانا چاہتی ہیں، اداروں کو گالی دینا چاہتی ہیں اور جو بھی ان کے راستے میں آئے اس کے خلاف تشدد کرنا چاہتی ہیں۔ . ہم نے اسے پچھلے سال 6 جنوری کو امریکہ میں دیکھا تھا۔ امریکہ اور بھارت جس طرح اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔ جس طرح سے ہم اپنی تکثیریت اور جمہوریت کا مضبوطی سے دفاع کرتے ہیں، یہ نہ صرف ہمارے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے راہ ہموار کرتا ہے۔ پاور نے ہندوستان کی اقدار، جمہوریت اور تنوع کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "ہندوستان اس کے اثاثے نہیں ہیں لیکن اس کی اقدار اسے مستقبل کی ترقی میں رہنما بنائیں گی۔” یہ ہندوستان کی کثیر ذات، کثیر الجماعتی جمہوریت کی وجہ سے ہے کہ ہندوستان نے نہ صرف چیلنجوں کا سامنا کیا ہے بلکہ مضبوط بھی ہوا ہے۔ کئی دہائیوں سے اظہار رائے کی آزادی کے لیے تعاون کی وجہ سے ہی ناانصافی کھل کر سامنے آئی ہے۔ یہ تنوع اور اپوزیشن کے لیے رواداری کی وجہ سے ہی اصلاحات ممکن ہوئی ہیں۔