نی دہلی (ایجنسی )2019، 2020 اور 2021 – ان 3 سالوں میں، مودی حکومت نے 1800 سے زیادہ غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے ایف سی آر اے (فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ) کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ یہ سب قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے اس لیے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی۔ مودی حکومت نے ان 3 سالوں میں 783 این جی اوز کے ایف سی آر اے لائسنس کی تجدید کی تجویز کو بھی مسترد کر دیا۔ یہ جانکاری مرکزی وزارت داخلہ نے لوک سبھا میں دی ہے۔ مجموعی طور پر، 1811 این جی اوز کے ایف سی آر اے لائسنس منسوخ کر دیے گئے، جس کے بعد وہ غیر ملکی عطیات وصول کرنے کے اہل نہیں رہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ لینے سے پہلے، ان این جی اوز کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے مکمل وقت دیا گیا تھا اور رجسٹریشن منسوخ کرنے سے قبل انہیں ‘شوکاز نوٹس’ بھی جاری کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے 2010 کے ایکٹ کے تحت کیے گئے۔ تمل ناڈو میں این جی اوز کی سب سے زیادہ تعداد 218 تھی، جب کہ مہاراشٹر میں 206، مغربی بنگال میں 193، آندھرا پردیش میں 168 اور بہار میں 122، اتر پردیش میں 115 اور اڈیشہ میں 109 اور کرناٹک میں 96 ہیں۔ اسی طرح جن ریاستوں کے لائسنسوں کی تجدید نہیں ہوئی ان میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 110، آندھرا پردیش 84، تمل ناڈو 66، کرناٹک 57 اور اڈیشہ 55 ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ میں 9 کو منسوخ کر دیا گیا جبکہ 5 کی تجدید کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔