نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی اسمبلی میں فلم ’دی کشمیر فائلز ‘کو ٹیکس فری کرنے کا معاملہ اٹھایا گیا۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر فائلز کو ٹیکس فری بنانے کی مانگ کیوں کی جا رہی ہے۔ اسے یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ ہر کوئی اسے آسانی سے دیکھ سکے۔
اس دوران کیجریوال نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ شراب پر شور نہیں مچاتے، کیونکہ کشمیر فائلز آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے نام پر کچھ لوگوں نے کروڑوں روپے کمال لئے ہیں۔
فلم بنٹی اور ببلی کا بھی ذکر ہوا
کیجریوال نے کہا، ’فلم بنٹی اور ببلی میں ایک سین تھا کہ لوگ ایک گھر کے سامنے ہماری مانگیں پوری کریں، لیکن یہ نہیں معلوم کہ مانگ کیا ہے۔ کوئی کہہ رہا تھا کہ کشمیر فائلز ٹیکس فری کرو، کوئی کہہ رہا تھا کہ ٹھیکے بند کرو‘۔ انہوں نے کہا کہ 8 سال حکومت کرنے کے بعد بھی ایک وزیر اعظم کو وویک اگنی ہوتری کے قدموں میں پناہ لینا پڑے تویہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے، یہ سب کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
اس دوران کیجریوال نے بی جے پی لیڈروں سے فلم دی کشمیر فائلز کی تشہیر روکنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے مرکزی حکومت کا موازنہ ہٹلر سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہٹلر بھی اپنے چمچوں کو نوکریاں دیتا تھا لیکن دہلی والوں کو کچھ نہیں دیا۔ دہلی میں صرف کیجریوال نے کام کیا، مودی نے نہیں۔
بی جے پی نہیں چاہتی کہ دہلی میں کارپوریشن انتخابات وقت پر ہوں
کیجریوال نے کہا، بابا صاحب امبیڈکر نے آئین بنایا تھا۔ ہم ان کے خوابوں کو حقیقت بنا رہے ہیں۔ لیکن بی جے پی والے نہیں چاہتے کہ میونسپل کارپوریشن میں الیکشن ہوں، وہ الیکشن ملتوی کر رہے ہیں، ان کی کرپشن پر گنیز بک آف ریکارڈ کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرنے ہی والا تھا کہ وزیر اعظم کے دفتر سے کال آئی، الیکشن کی تاریخ ملتوی کر دی گئی، وہ ہار کے خوف سے الیکشن نہیں ہونے دینا چاہتے، امبیڈکر سے نفرت کرتے ہیں۔
ایل جی نے بھی دہلی حکومت کے کام کی تعریف کی
اروند کیجریوال نے کہا کہ ایل جی (انل بیجل) نے بھی دہلی حکومت اور اس کے کام کی تعریف کی۔ دہلی کی جی ڈی پی میں 5 سال کے اندر 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں نئے نئے تجربات کیے جا رہے ہیں، دہلی کے اسپتال بھی بہتر ہو رہے ہیں۔ آنے والے وقت میں مزید کام کرنا ہے۔