لکھیم پور کھیری:(ایجنسی)
یوپی کے لکھیم پور کھیری ضلع میں تین اکتوبر کو ہوئے تکونیا تشدد سانحہ معاملے میں اہم ملزم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کی ضمانت سیشن کورٹ سے خارج کردی گئی ہے۔ ضمانت کے لئے داخل کی گئی عرضی کے کاغذات میں غلطی کے سبب عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔ اب آشیش مشرا کو پھر سے ضمانت کے لئے عدالت میں عرضی داخل کرنی ہوگی۔ ساتھ ہی عدالت نے تکونیا تشدد میں شامل پانچ دیگر ملزم انکت داس، شیونندن، لطیف، شیکھر اور ستیم کی ضمانت عرضی کو بھی خارج کردیا ہے۔
واضح رہے کہ تین اکتوبر کو ہوئے اس حادثہ میں چار کسانوں اور ایک مقامی صحافی سمیت 8 لوگوں کا قتل ہوا تھا۔ آشیش مشرا اور اس کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ وہ فائرنگ کرتے ہوئے کسانوں کو اپنی گاڑی سے روندتے ہوئے نکل گیا۔
اس میں چار کی موت اور کئی شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد 4 اکتوبر کو تکونیا تھانے میں آشیش مشرا سمیت کوئی دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ حالانکہ بعد میں ایس آئی ٹی کی جانچ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ ایک حادثہ نہیں بلکہ منظم سازش کے تحت قتل کا سانحہ ہے۔
اس معاملے میں پولیس کی اس وقت کرکری ہوگئی جب ایس آئی ٹی نے پورے معاملے کو قتل کی سازش بتایا اور سنگین دفعات جوڑ دی۔ پولیس نے آشیش مشرا پر دفعہ 307 کی جگہ 279, 326 کی جگہ 338 اور دفعہ 341 کی جگہ 304 A لگایا تھا۔ ایس آئی ٹی نے کہا کہ آئی پی سی کی دفعہ 279, 338 اور 304 A کی جگہ 307, 326, 34 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 3/25/30 لگائی جائے۔ آئی پی سی کی دفعہ 307 جان سے مارنے کی کوشش، 326- خطرناک ہتھیار یا وسائل کے ذریعہ شدید چوٹ پہنچانا، 34- کئی اشخصا کے ساتھ مل کر ایک جیسا جرم کرنا اور آرمس ایکٹ کے سیکشن 3/25/30 لائسنسی ہتھیار کا غلط استعمال کرنا ہے۔