نئی دہلی :
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے دہلی واقع دفتر کے لیے قوانین میں مبینہ طور پر نرمی دی گئی ہے۔ جھنڈیوالان علاقے میں اس آفس کی تعمیراتی کام فی الحال چل رہاہے ، جس حساب سے کام ہورہاہے ، اس سے یہی لگتا ہے کہ یہ سائز اور انداز میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) دفتر کی طرح عظیم الشان ہونے والاہے ۔
دراصل 2016 میں منہدم کئے گئے کیشو کنج کمپلیکس میں تین خستہ حال تین منزلہ عمارتیں تھیں۔ اب اسی سائٹ پر ایک کارپوریٹ طرز کا کثیرمنزلہ ڈھانچہ سامنے آرہاہے ، جس میں آر ایس ایس کی ایک بڑی سینا رہے گی۔ کہا جا رہاہے کہ عمارت کی اونچائی بڑھانے کےلیے میونسپل کارپوریشن کے قوانین میں نرمی دی گئی ہے ۔ اس کے برعکس مہاراشٹر کے ناگپور میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کافی حد تک اپنی شکل میں برقرار ہے ۔
وہیں دہلی میں دین دیال اپادھیائے مارگ پر تعمیر شدہ بی جے پی کا کثیر منزلہ پیڈکوارٹر بھی کسی لگژری پارٹی آفس سے کم نہیں ہے۔ یہ اس معاملے میں ایک اعلیٰ معیار طے کرتا ہے ۔ بی جے پی ہیڈکوارٹر سی ای او دفتر تک کو ٹکر دیتا ہے اور تقریباً تین ہزار اسکوائر فٹ میں پھیلا ہواہے۔
دراصل زمینی طور پر تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے بی جے پی پارٹی دفاترکا نیٹ ورک بنانے کی سمت میں آج سے کچھ سال پہلے منصوبہ بنایا تھا۔ اس منصوبہ کے مطابق ملک کے تمام 630 اضلاع میں بی جے پی کے دفتر ہونے کی تجویز رکھی گئی تھی۔ کہا گیا تھا کہ یہ سارے دفتر دہلی واقع قومی دفتر اور یاستی دفاتر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ رابطہ میں رہیں گے ۔ یہ آئیڈیا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے لے کر آئے تھے ۔