نئی دہلی(پریس ریلیز)
دہلی یونیورسٹی کے شہید بھگت سنگھ کالج کی گورننگ باڈی پردہلی حکومت پینل کے فیروز خان بلامقابلہ چیئرمین منتخب کر لئے گئے،گورننگ باڈی کے چیئرمین منتخب ہونے پر فیروز خان کو کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیااور امید ظاہر کی کہ فیروز خان کالج کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ تفصیل کے مطابق31دسمبر کو کالج کی گورننگ باڈی کا انتخاب عمل میں آیاتھا، جس میں گورننگ باڈی کے تمام 19ممبران میں سے فیروز خان کو بلامقابلہ چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔
فیروز خان کو گزشتہ دنوں دہلی حکومت کے ذریعہ شہید بھگت سنگھ کالج کی گورننگ باڈی کے لئے 5دیگر ممبران کے ساتھ نامزد کیا گیا تھاجبکہ گورننگ باڈی میں دہلی یونیورسٹی کے 6ممبران کے علاوہ 2پروفیسر اور کالج کے تدریسی عملہ سے صبح کی شفٹ سے 3اساتذہ اور شام کی شفٹ سے تین اساتذہ گورننگ باڈی میں ممبر ہوتے ہیں اور اس طرح کل 19ممبران پر مشتمل باڈی ہوتی ہے جن کے درمیان چیئرمین کے لئے انتخاب ہوتا ہے۔ تاہم اس مرتبہ سابق چیئرمین فیروز خان کو ان کی سابق کارکردگی اور فعالیت کی بناپر دوبارہ بلامقابلہ گورننگ باڈی کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔فیروز خان نے اپنی گزشتہ میعاد میں اساتذہ کے خالی عہدوں پر تقرری میں اہم کردار اداکرتے ہوئے 60اساتذہ کا بطور ایڈہاک ٹیچر تقررکیا تھا جس سے گورننگ باڈی کے سبھی ممبران اور کالج کے تدریسی عملہ میں ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگیا تھایہی وجہ ہے کہ انھیں اس مرتبہ بلامقابلہ چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔چیئرمین منتخب ہونے پر شہید بھگت سنگھ کالج عملہ کی جانب سے انھیں استقبالیہ دیا گیا۔
چارج سنبھالنے کے بعد فیروز خان نے اپنی ترجیحات گناتے ہوئے کہاکہ ان کی اولین ترجیح ایڈہاک پر رکھے گئے اساتذہ کو مستقل کراناہے ساتھ ہی انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ کالج کے عملہ کے لیئے اسٹاف کوارٹر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیئے کیمپس میں ہی آڈیٹوریم کی تعمیراور لائبریری کو ڈیجیٹل بنانے کی سمت میں بھرپور کوشش کریں گے۔فیروز خان کے گورننگ باڈی کا چیئرمین منتخب ہونے پر دہلی وقف بورڈ دفتر میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور ان کے تمام دوست و احباب کے ذریعہ انھیں مبارک باد پیش کی گئی، مبارک باد دینے والوں میں حافظ محفوظ محمد،نشاب احمد خان،خالد عثمانی کے نام قابل ذکر ہیں۔