نئی دہلی :
پیگاسس جاسوسی اسکنڈل (پیگاسی اسنوپ گیٹ) میں رو ز نئے انکشافات ہورہے ہیں ۔ اب یہ معلوم ہواہے کہ جیٹ ایئر ویز کے فاؤنڈر نریش گوئل سمیت کئی بڑے کاروباری اور نوکرشاہوں کو بھی پیگاسس کی ٹارگیٹ لسٹ میں رکھا گیاتھا۔ د ی وائر کی نئی رپورٹ کے مطابق گوئل کے علاوہ اسپائس جیٹ کے چیئرمین اجے سنگھ اور گیل انڈیا کے سابق چیف بی سی ترپاٹھی کا نام پیگاسس پروجیکٹ جانچ میں سامنے آیاہے ۔
اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر سے دنیا بھر کے 10 ممالک میں تقریباً 50,000نمبرات کو ممکنہ سرویلانس یا جاسوسی کا ٹارگیٹ بنایا گیا ، لیک ہوے ڈیٹا بیس میں 300 ہندوستانی فون نمبر ہے ۔
ڈیٹا بیس کی جانچ فرانس کی تنظیم فاربیڈن اسٹوریج اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کی ہے ۔ اس میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر کے صحافیوں، سماجی کارکن اورلیڈروں کے نمبر پیگاسس کی ٹارگیٹ لسٹ میں ڈالے گئے تھے ۔
حالانکہ حکومت ہند نے جاسوسی میں کسی بھی طرح کے رول سے انکار کیا ہے ۔مرکز نے پیگاسس پروجیکٹ کو ہندوستان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
بند ہوچکی جیٹ ایئر ویز کے فاؤنڈر نریش گوئل کو مئی 2019 میں ممبئی ایئرپورٹ سے سفر کرنے سے روکا گیا تھا، نئی رپورٹ کے مطابق گوئل کا نمبر اس واقعہ سے کچھ ہفتے پہلے ہی ممکنہ سرویلانس لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔ دی وائر نے تصدیق کی ہے کہ گوئل وہ نمبر استعمال کرتے تھے، لیکن یہ نہیں معلوم کی نمبر اب بھی ان کے پاس ہے یا نہیں۔
گوئل کے علاوہ اس لسٹ میں بڑا نام اسپائس جیٹ کے چیئرمین اور ایم ڈی اجے سنگھ کاہے۔ ساتھ ہی روٹومیک پینس کے وکرم کوتری اور ان کے بیٹے راہل اور سابق ایئر سیل پرموٹر سی شیوشنکرن کا نام بھی ممکنہ سرویلانس کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
اڈانی گروپ کے ایک مڈ لیول ایگزیکٹیو ،ایسار گروپ کے لیے کام کرنے والے ایک عہدیدار ، ریلائنس انڈسٹریز اور ریلائنس اے ڈی اے گروپ سے منسلک دو لوگوں کا نام بھی لسٹ میں شامل ہے۔
نوکر شاہوں میں گیل انڈیا کے سابق چیف بی سی ترپاٹھی ، ایل آئی سی کے سابق باس اور گجرات نرمدا ویلی فرٹیلائزر کارپوریشن کے ایک سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے فون نمبرات کو پیگاسس ٹارگیٹ لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان میں سے کسی بھی نمبر کی جاسوسی ہوئی تھی یا نہیں، کیونکہ اس کے لئے فون کی فورنسک جانچ ضروری ہے ۔