نئی دہلی :
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اپوزیشن پارٹیاں زرعی قوانین کو لے کر سرکار کو گھیر رہی ہیں تو وہیں دوسری طرف کسان دہلی کے جنتر منتر پر اپنی ایک پارلیمنٹ چا رہے ہیں۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظر کسان لیڈروں نے بھی اپنی حکمت عملی بنانی شروع کر دی ہے تاکہ بی جے پی پر زرعی قوانین کو واپس لینے کے لیے دباؤ بنایا جا سکے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت آج یو پی میں تھے جہاں انہوں نے کہاکہ دہلی کی طرح ہی لکھنؤ کے آس پاس کے راستے بلاک کئے جائیں گے۔ انہیں واقعات پر ڈبیٹ کے دوران انجنا اوم کشیپ کے شو میں سمبت پاترا اور راکیش ٹکیت ایک دوسرے سے بھڑ گئے۔
نیوز چینل ’آج تک‘ کے ڈبیٹ شو ’ ہلا بول‘ میں سمبت پاترا اپنی بات رکھنے کی کوشش کررہے تھے اور ان کی باتوں کے درمیان راکیش ٹکیت لگاتار بولے جارہے تھے جس پر سمبت پاترا بھڑک گئے اور بولے ، یہ کون سی بیماری ہے ، آپ دوسروں کو نہیں بولنے دیں گے ، اکیلے اکیلے بولوگے ۔ یہ کون سی بات ہے ؟ انجنا جی آپ کنٹرول کریئے پہلے۔ میں آپ پر چھوڑتا ہوں۔
اس کے بعد انجنا اوم کشیپ نے راکیش ٹکیت سے درخواست کی کہ سمبت پاترا کو بولنے دیں۔ سمبت پاترا نے پھر کہا ، ‘انجنا جی ، آپ ذرا سوچئے! ڈبیٹ میں.. جس کو کروڑوں لوگ دیکھ رہے ہیں اس میں یہ ہم کو بولنے نہیں دیتے ہیں تو یہ بند کمرے میں سرکار کے ایجنٹوں سے ، وزاء سے کیا بات کرتے ہوں گے ؟ یہ سڑک پر عام آدمی سے کیا بات کرتے ہوں گے ؟
سمبت پاترا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ راکیش ٹکیت کسی کی بات سننے کو راضی نہیں ہیں۔ انہوں نے راکیش ٹکیت سے سوال پوچھا ، ’ٹکیت صاحب، آپ ہی کا بیان تھا کہ پرائیویٹ کمپنیاں آئیں گی ،کسان کی زمین ہڑپ کر چلی جائیں گی ۔ کہاں بھول گئے؟ وہ واقعہ تو آج کل آپ کہتے ہی نہیں ہو کیونکہ پکڑ میں آگئے ہو۔
سمبت پاترا نے راکیش ٹکیت سے سوال پوچھاکہ کیا کسانوں کی زمین کمپنیاں ہڑپ لیں گی اور منڈیاں ختم ہو جائیں گی۔ راکیش ٹکیت نے جواب دیا۔ آپ قرض دیتے ہو فصلوں کا، قیمت نہیں دیتے۔ زمین ہڑپنے کی سازش ہے آپ کی ۔ آپ قیمت دینے کی بات کرو نا، قرض دینے کی بات کیوں کرتےہو۔ سوامی ناتھن کمیٹی کی رپورٹ کو لاگو کیوں نہیں کرتے ۔