ترکیہ میں زلزلے کی تباہ کن آفت کا شکار ہونے والے علاقے ھطائی میں بڑے پیمانے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد مہلوکین کا اجتماعی قبرستان بنایا گیا ہے جس میں قبروں پر ان میں مدفون افراد کی لاشوں کے ناموں کے بجائے نمبر اور تصاویر لگائی گئی ہیں، تاہم ان قبروں پر لاشوں کے نام اور دیگر کوئی شناخت موجود نہیں۔
العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے’ہاطائی‘ کے اس قبرستان کا دورہ کے موقع پر بنائی گئی ویڈیو رپورٹ میں بتایا ’’کہ قبرستان میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے سیکڑوں افراد کو دفن کیا گیا ہے۔نامہ نگار کی طرف سے بنائی گئی ویڈیو فوٹیج میں سینکڑوں قبریں دکھائی دے رہی ہیں، جن پر ناموں کے بغیر صرف نمبر ہیں، کیونکہ بہت سے جاں بحق افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ زلزلہ متاثرین کی تعداد 40,000 سے تجاوز کر سکتی ہے کیونکہ شام اور ترکیہ دونوں ملکوں میں اب بھی زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ملبوں کے ڈھیر موجود ہیں اور امدادی کارکن ان تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔