نئی دہلی( آرکے بیورو) آر ایس ایس اور مسلم جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی گاڑی دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہی ہے۔ سنگھ کی طرف سے کہاگیا ہے اگلی میٹنگ اپریل میں ہوگی،وہیں مسلم نمائندوں کا مبسوط ایجنڈہ طے نہ ہونے کے سبب مذاکرات کے بامقصد و نتیجہ خیز ہونے پرتحفظات کااظہار کیا جارہا ہے۔
دریں اثنا ایک اور اہم مسلم تنظیم آل انڈیا ملی کونسل نے کہا ہے کہ وہ بھی ڈائیلاگ کے پروسس کا حصہ ہوگی۔
سرکردہ معروف دانشور و ملی کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر منظور عالم نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوۓ کہا کہ ڈائیلاگ میں شریک نہ ہونے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی،سماج میں نفرت،تشدد،اورغلط فہمیوں کی حدت کم کرنے کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے ،مگر ہمیں اس کا ایجنڈا پہلے طے کرنا ہوگا یہ کام مل جل کرنا ہوگا اور اس پر اتفاق راۓ بنانا ہوگا۔ڈاکٹر منظور عالم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملت کو بھی اعتماد میں لینا ہوگا۔
ڈاکٹر منظور عالم نے کہا کہ انسان کی تکریم سے ہی سماج میں نا ہمواری،غیرضروری امتیازات ،اور اختلافات کو کم اور ختم کیا جاسکتا ہے۔یہ سوال کرنے پر کہ کیا سرکار سے بھی مذاکرات ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ قومی و ملی ضرورت کے تحت ہر مطلوبہ قدم اٹھایا جاتا ہے۔اجتماعیت ہمیں منزل کی طرف لے جانے میں مدد کرتی ہے۔۔
واضح ہوسنگھ سے ڈائیلاگ کے پس منظرمیں مسلم جماعتوں کی کوچین میٹنگ میں ملی کونسل کے نائب صدور مولانا انیس الرحمن قاسمی اور مولانا یسین عثمانی نے شرکت کی تھی ۔اس وقت سے یہ قیاس لگاۓ جارہے تھے کہ اب ملی کونسل بھی اس پروسس کا حصہ ہوگی، ڈاکٹر منظور عالم نے اس پر مہر لگادی۔