دوحہ:
افغان طالبان کے سربراہ ملاہبت اللہ کا کہنا ہے کہ کابل انتظامیہ امن نہیں چاہتی، باہر سے مسلط کردہ نظام قبول نہیں کریں گے، افغانستان کے اندرونی معاملات پر بھی کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کریں گے۔
ٹرائیکا پلس اجلاس کے بعد ملاہبت اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ افغان طالبان نے کہا کہ افغانستان پر امریکا یا کسی بھی ملک کی بمباری قبول نہیں کریں گے، مذاکرات سے افغان مسئلے کے حل کے خواہاں ہیں، جدوجہد کا مقصد افغانستان کی آزادی اور خودمختاری ہے۔
ملاہبت اللہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی امنگوں کے مطابق اسلامی نظام چاہتے ہیں، کرپشن سے پاک، افغانوں کے حقیقی نمائندوں پر مشتمل حکومت چاہتے ہیں، بین الاقوامی قوانین، اقلیتوں اور انسانی حقوق پر یقین رکھتے ہیں۔
سربراہ افغان طالبان نےمزید کہا کہ اسلامی اصولوں کے مطابق خواتین اور اظہار رائے کی آزادی پر یقین ہے،خواتین کو تعلیم، ملازمت، ملکیت اور تجارت کا حق ہے، امریکا اور پاکستان گواہ ہیں طالبان نے معاہدے کی پاسداری کی۔
ہبت اللہ کا مزید کہنا تھا کہ طالبان رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے ہٹانے اور قیدیوں کی رہائی کے وعدوں پر عمل نہیں ہوا،معاہدے کی پاسداری نہ ہونے پر طالبان نے صوبائی دارالحکومتوں پر حملے کیے۔