نئی دہلی:(ایجنسی)
ہواؤں اور سورج کی گرمی نے شمالی ہندوستان کی بیشتر ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ عالم یہ ہے کہ نہ صرف دہلی، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ بلکہ پہاڑی ریاستوں اتراکھنڈ، جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر گیا ہے۔ بدھ کو مدھیہ پردیش کے راج گڑھ میں ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ یہاں پارہ 45.6 تک پہنچ گیا تھا۔ دہلی، بنگال اور اتراکھنڈ نے چلچلاتی گرمی کو لے کر الرٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مغربی ہواؤں اور راجستھان سے آنے والی گرم ہوا کی وجہ سے گرمی کی لہر تباہی مچا رہی ہے۔ گرمیوں کا یہ حال ہے کہ سورج نکلنے کے چند گھنٹے بعد ہی درجہ حرارت بڑھنے لگتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گرمی کی لہر کے باعث لوگوں کا دن کے وقت گھروں سے نکلنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دہلی میں اگلے پانچ دنوں تک گرمی کی لہر سے راحت کی کوئی امید نہیں ہے۔ اس کے پیش نظر 28 اپریل سے 2 مئی تک یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
چلچلاتی دھوپ اور گرمی نے بہار کی راجدھانی پٹنہ سمیت ریاست کے جنوبی حصوں میں تباہی مچا دی۔ بکسر 44.7 ڈگری سیلسیس کے ساتھ ریاست کا گرم ترین شہر تھا۔ بہار میں بھی تین دن سے راحت کی امید نہیں ہے۔ اگر مشرقی ہوا زور پکڑتی ہے تو ہفتہ سے راحت مل سکتی ہے۔ پنجاب میں بھٹنڈہ سب سے زیادہ گرم (44.5 ڈگری) رہا۔ گرمی کی لہر یکم مئی تک ریاست کو پریشان کرے گی۔ جھارکھنڈ میں بھی گرمی کی لہر سے جلد چھٹکارا ملنے کی امید نہیں ہے۔