نئی دہلی :(ایجنسی)
وارانسی کی گیان واپی مسجد میں شیولنگ ملنے کے ہندو فریق کے دعوے کے بعد ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ادھر ہندو مہاسبھا نے دہلی کی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جامع مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں موجود ہیں۔
ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چکرپانی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر جامع مسجد کا سروے کرانے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیڑھیوں کے نیچے ہندو دیوتاؤں کی مورتیاں ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان مورتیوں کو کھود کر نکالا جائے۔
ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چکرپانی نے پی ایم مودی کو خط لکھا ہے۔
ہندو مہاسبھا نے یہ مطالبہ ایسے وقت میں کیا ہے جب وارانسی کی گیان واپی مسجد میں شیولنگ پائے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ تاہم، فی الحال ہندو فریق اور مسلم فریق الگ الگ دعوے کر رہے ہیں۔
گیان واپی کے معاملے میں، جہاں ہندو فریق کہہ رہا ہے کہ شکل صاف بتا رہی ہے، یہ شیولنگ ہے۔ ساتھ ہی مسلم فریق کہہ رہا ہے کہ اوپری حصہ کی بناوٹ بتا رہی ہے یہ فوارہ ہے ۔ہندو فریق یہ دلیل دے رہا ہے کہ یہ صرف ایک پتھر سے بنا ہوا ڈھانچہ ہے،شیولنگ ایسے ہی بنتے ہیں ۔ مسلم فریق کی دلیل ہے کہ یہ ابھی کیسے طے ہو گیا کہ یہ ایک ہی پتھر سے بنا ہے ۔
دوسری جانب خواتین کی درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ بابا چونکہ گیان واپی میں مل گئے ہیں اس لیے پوجا کی اجازت دی جانی چاہیے۔ عرضی گزار منجو ویاس نے کہا کہ پوری امید ہے کہ ہم مندر کی تعمیر جاری رکھیں گے۔ ساتھ ہی ریکھا پاٹھک نے کہا کہ گیان واپی ہر ایک کے عقیدے کا مرکز ہے، جس پر قبضے سے چھٹکارا پانے کی لڑائی آخری دم تک جاری رہے گی۔
سیتا ساہو بھی اس کیس میں ایک اور درخواست گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوری کو ڈھونڈنے گئے تھے، ہمیں شیو بابا مل گئے، تو جہاں شیو رہتے ہیں، وہاں شکتی ملے گی، دونوں کا ملنا ضروری ہے، شکتی شیو سے جڑی ہے، شیو شکتی سے جڑی ہوئی ہے، وہ ہمارے وشویشور جی ہیں۔ وہ بارہویں صنف میں شامل ہیں، ہمارے دعوے میں دم ہے۔ دیواروں پر پینٹنگز مندر کا ثبوت دیتی ہیں، وہ مندر ہے بس ۔