نئی دہلی : این سی پی سی آر نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے کہا ہے کہ وہ سرکار کے ذریعہ امداد یافتہ اور منظور شدہ ان سبھی مدارس کی جانچ کرائیں جو غیر مسلم طلبہ کو داخلہ دے رہے ہیں ۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس ( این سی پی سی آر) کے صدر پریانک کانونگو نے سبھی چیف سکریٹریوں کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ غیر مسلم کمیونٹی کے بچے سرکار کے ذریعہ امداد یافتہ اور منظور شدہ مدارس میں شامل ہورہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایسے بچوں کو کچھ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتطام خطے وظیفہ بھی دے رہے ہیں ۔کمیشن نے کہا کہ پتہ چلا ہے کہ جو مدارس سرکار کے ذریعہ امداد یافتہ ہیں یا منظور شدہ ہیں وہ بچوں کو مذہبی اور کچھ حد تک رسمی تعلیم یعنی دونوں طرح کی تعلیم دے رہے ہیں ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کمیشن اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے سفارش کرتا ہے کہ آپ کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں غیر مسلم بچوں کو داخلہ دینے والے سرکار کے ذریعہ امداد یافتہ اور منظور شدہ سبھی مدارس کی تفصیل سے جانچ کرائی جائے ۔چیف سکریٹریوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح طور پر آئین کے آرٹیکل 28 (3) کے خلاف ہونے کے ساتھ اس کی خلاف ورزی بھی ہے ۔
یہ تعلیمی اداروں کو والدین کی اجازت کے بغیر کسی مذہبی تعلیم میں حصہ لینے کیلئے بچوں کو پابند کرنے سے منع کرتا ہے ۔ کمیشن نے کہا کہ ادارہ کے طور پر مدارس اصل طور پر بچوں کو مذہبی تعلیم فراہم کرنے کیلئے ذمہ