لکھنؤ :(ایجنسی)
اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے اور تمام پارٹیوں نے چوتھے مرحلے تک کے ٹکٹوں کو بھی فائنل کر لئے ہیں۔ بتا دیں کہ اتر پردیش میں 7 مرحلوں میں انتخابات ہو رہے ہیں اور نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔ بی جے پی نے اترپردیش انتخابات کے پہلے، دوسرے، تیسرے اور چوتھے مرحلے کے لیے 195 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کی سیٹ کا بھی اعلان کیا ہے۔ ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور کی گورکھپور سٹی سیٹ سے جبکہ نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کوشامبی کی سیراتھو سیٹ سے اسمبلی انتخابات لڑیںگے۔
17 فیصد ایم ایل ایز کے ٹکٹ کاٹے گئے:
پہلے، دوسرے، تیسرے اور چوتھے مرحلے میں کل 231 سیٹوں پر پولنگ ہوگی اور بی جے پی نے 195 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی نے اب تک اپنے 32 ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹ کر نئے چہروں کو موقع دیا ہے۔ بی جے پی نے ذات پات کی مساوات کا بھی بہت خیال رکھا ہے اور ٹکٹوں کی تقسیم میں پسماندہ ذات کے لیڈروں کو زیادہ سے زیادہ ترجیح دی گئی ہے۔ تاہم مانا جا رہا ہے کہ لیڈروں کے پارٹی چھوڑنے کی وجہ سے بی جے پی نے زیادہ ٹکٹ نہیں کاٹے ہیں۔ تاہم فہرست میں اب تک 17فیصد ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹے گئے ہیں۔
پسماندہ کو ترجیح:
بی جے پی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں ذات پات کے فارمولیشن کا بہت خیال رکھا ہے اور ٹکٹ کی تقسیم میں پسماندہ سماج اور دلت سماج کو ترجیح دی گئی ہے۔ بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ فہرست میں اب تک 115 ٹکٹ پسماندہ اور دلت طبقوں کے امیدواروں کو مل چکے ہیں۔ بی جے پی نے او بی سی کمیونٹی کے لوگوں کو 77 ٹکٹ دیے ہیں جبکہ ایس سی کمیونٹی کے لوگوں کو 38 ٹکٹ دیے ہیں۔ اس طرح اگر دیکھا جائے تو بی جے پی نے 59فیصد ٹکٹ پسماندہ اور دلت سماج کے امیدواروں کو دیے ہیں۔ دوسری جانب بی جے پی نے بھی جنرل زمرے کے امیدواروں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 80 ٹکٹیں جنرل زمرے کے امیدواروں میں تقسیم کی ہیں۔ اس طرح اگر دیکھا جائے تو بی جے پی نے 41 فیصد ٹکٹ جنرل زمرے کے امیدواروں کو دیے ہیں۔ دوسری طرف، پہلی فہرست میں ہی بی جے پی نے مغربی یوپی میں جاٹوں کو راغب کرنے کے لیے 16 جاٹ امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
14 فیصدخواتین کو ٹکٹ:
بی جے پی نے اپنے امیدواروں کی فہرست میں خواتین کا بھی خیال رکھا ہے۔ بی جے پی نے بھی 26 خواتین کو ٹکٹ دیا ہے۔ یعنی بی جے پی نے 14 فیصد ٹکٹ خواتین کو دیے ہیں۔
کانپور کے سابق پولیس کمشنر کو ٹکٹ:
بی جے پی نے اپنی فہرست میں کانپور کے سابق پولیس کمشنر اسیم ارون کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ اسیم ارون کو قنوج ایس سی سیٹ سے بی جے پی کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ کچھ دن پہلے، اسیم ارون نے وی آر ایس لے کر سیاست میں قدم رکھا ہے۔
مشہور امیدواروں کے بھی ٹکٹ کاٹے:
بی جے پی نے اب تک 32 ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹے ہیں، کچھ مشہور نام بھی ہیں۔ جہاں بی جے پی نے بریلی کینٹ سے راجیش اگروال کو ٹکٹ نہیں دیا وہیں بی جے پی نے بریلی کے بیتھری چین پور سے مشہور ایم ایل اے راجیش مشرا عرف پپو بھرتول کا بھی ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ بی جے پی نے امروہہ سے ایم ایل اے سنگیتا چوہان کو ٹکٹ نہیں دیا، اس بار فتح آباد سے جیتندر ورما کا ٹکٹ بھی کاٹا گیاہے۔ بی جے پی نے گورکھپور شہر سے چار بار کے ایم ایل اے رادھا موہن داس اگروال کا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ تاہم پارٹی نے ان کی جگہ یوگی آدتیہ ناتھ کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دل بدلوں کو بھی ٹکٹ:
بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی لسٹ میں دل بدل کر آنے والے ایم ایل ایز کو بھی جگہ دی ہے ۔سماج وادی پارٹی سے بی جے پی میں شامل ہوئے ایم ایل اے اپادھیائے نتین اگروال کو بی جے پی نے ہردوئی سے امیدوار بنایاہے۔ بی جے پی نے رائے بریلی صدر سے ایم ایل اے ادیتی سنگھ کو رائے بریلی صدر سے ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی نے رائے بریلی کے ہرچند پور سے کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم ایل اے راکیش سنگھ کو ٹکٹ دیا ہے۔ تو دوسری طرف ملائم سنگھ یادو کے رشتہ دار ہری اوم یادو کو سرسا گنج سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ بی ایس پی سے بی جے پی میں آنے والے انل سنگھ کو بی جے پی نے اناؤ کے پوروا سے ٹکٹ دیا ہے۔ ہاتھرس کی سادآباد سیٹ سے ایم ایل اے رامویر اپادھیائے کچھ دن پہلے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ پارٹی نے انہیں سعد آباد سے ٹکٹ بھی دیا ہے۔
بی جے پی نے اب تک جو فہرست جاری کی ہے اس میں تقریباً 60 فیصد ٹکٹ پسماندہ اور دلتوں کو دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ بی جے پی نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پسماندہ لوگوں کے ساتھ ہے۔ پچھلے چند ہفتوں میں بی جے پی کو پسماندہ لیڈروں کے پارٹی چھوڑنے سے نقصان کا اندیشہ تھا۔ تاہم اب بی جے پی نے پسماندہ لوگوں کو زیادہ تعداد میں ٹکٹ دے کر ڈیمیج کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔