لکھنؤ: (ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات کو لے کر ملک کی سب سے بڑی بحث ایجنڈہ اترپردیش میں ایس پی سپریمو اکھلیش یادو نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر حملہ بولا ۔ انہوں نے کہا کہ یوپی انتخابات میں اویسی کی انٹری سے ایس پی کو کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے ۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی سرکار نے مسلمانوں کے لئے بہت کام کئے ہیں ۔ مسلمانوں کے ساتھ بھیدبھاو نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام سب جانتے ہیں اور وہ اس کا جواب 10 مارچ کو دیں گے ۔ دراصل گزشتہ دنوں کانپور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے اویسی نے اکھلیش کا نام لئے بغیر کہا کہ مسلمانوں نے اپنے ووٹوں سے جتایا ، لیکن مسلمانوں کو حصہ داری کی بجائے خیرات ملی ۔ جبکہ نائب وزیر اعلی مسلمان کو بننا چاہئے تھا ۔
ایجنڈہ اترپردیش میں اکھلیش یادو سے پوچھا گیا کہ آپ کے خواب میں تو بھگوان کرشن آرہے ہیں ۔ آپ رام پرشورام ووٹ کیلئے نہیں کررہے ہیں ؟ اس پر اکھلیش یادو نے کہا کہ بات ادھوری نہیں ہونی چاہئے ۔
بی جے پی کے لوگ ان کو ٹکٹ نہیں دے رہے ہیں ، ہمارے بابا وزیر اعلی جی کو بھارتیہ جنتا پارٹی ٹکٹ نہیں دے رہی ہے ۔ اکثر ہمیں سننے کو ملتا ہے اور اخبارات میں پڑھنے کو ملتا ہے کہ کبھی وہ یہاں سے لڑیں گے ، کبھی وہاں سے لڑیں گے ۔ ایک کسی شخص کے خواب میں بھگوان آئے اور انہوں نے خط لکھ دیا اور ان کیلئے ٹکٹ مانگا ۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر بھگوان کسی کے خواب میں آرہے تھے تو یہ بات بی جے پی نے شروع کی ۔ ویسے تو ہر ایک کے خواب میں کوئی نہ کوئی آتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ وزیر اعلی کو کوئی ٹکٹ نہیں دے رہا ہے ، اس سے بڑی بدقسمتی کی بات کیا ہوسکتی ہے ۔ جب ایس پی سپریمو سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ٹکٹ کا خطرہ ہے تو انہوں نے کہا : وہ ٹکٹ مانگ رہے ہیں ، تبھی تو خط لکھا ہے ۔ ان کے گورکھپور یا ایودھیا سے الیکشن لڑنے کی خبر پر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی انہیں کہاں ٹکٹ دے گی ۔