لکھنؤ؛اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی، جنہوں نے لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے ‘پسماندہ، دلت، اقلیت’ (PDA) سے مقابلہ کرنے کے لیے ‘پسماندہ، دلت، مسلم’ (PDM) نیا مورچہ تشکیل دیا تھا، اس پر کوئی امیدوار کھڑا نہیں کریں گے۔ یوپی میں انتخابات کے لیے تیار کیے گئے پلان کے مطابق اویسی کی پارٹی کے امیدوار اپنا دل (کامیروادی) کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ پلوی کی پارٹی سے اویسی کے ایک درجن کے قریب امیدوار میدان میں اتارنے کی تیاریاں ہیں۔ یہ امیدوار صرف ان سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے جہاں مسلم ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے۔ اپنا دل (کامیروادی) لیڈر پلوی پٹیل، جس نے ایس پی کے نشان پر الیکشن جیتا تھا، اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ سے مل کر پی ڈی ایم نیا مورچہ بنایا ہے۔ ساتھ ہی اس محاذ کے ذریعے دونوں لیڈروں نے یوپی میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ اہم اپوزیشن ایس پی کو بھی سخت چیلنج دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس لیے دونوں لیڈروں نے کم از کم تین درجن سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق منصوبہ کے تحت مورچہ نے ایس پی کو ان سیٹوں پر کارنر کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے جن پر ایس پی نے کامیابی حاصل کی تھی اور وہ سیٹیں جہاں مسلم ووٹروں کی تعداد فیصلہ کن ثابت ہوئی ہے۔
ذرائع کی مانیں تو اویسی اس بار ا آئی ایم آئی ایم کے نشان پر اپنا امیدوار نہیں اتاریں گے۔ تاہم، اپنی پسند کے امیدوار اپنی دل (کمراواڑی) کے نشان پر ضرور مقابلہ کریں گے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب امیدوار مرحلہ وار میدان میں اتارے جائیں گے۔ فی الحال مورچہ نے تیسرے، پانچویں اور ساتویں مرحلے میں شامل 7 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ جلد ہی دیگر نشستوں کے امیدواروں کی فہرست بھی جاری کر دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اویسی انتخابی ریلیاں اور جلسہ عام کرنے یوپی آئیں گے۔ جلد ہی ان کے انتخابی پروگرام کو حتمی شکل دے کر بھیج دیا جائے گا۔ ساتھ ہی کئی مقامات پر پلوی پٹیل اور اویسی کی مشترکہ میٹنگ کرنے کا پروگرام بھی تیار کیا گیا ہے۔۔