نئی دہلی:(ایجنسی)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے خلاف جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کی کارروائی میں گولی لگنے سے ایک نابالغ اور ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔
اس کارروائی میں جان گنوانے والے 15 سالہ مدثر عالم کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ تشدد کے10 دن بعد بھی پولیس نے ابھی تک ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس ایف آئی آر نہ لکھ کر قاتلوں کوبچارہی ہے۔
خاندان کا دعویٰ ہے کہ 10 جون کے تشدد کے دوران مبینہ طور پر گولی چلانے والے بھیروں سنگھ کی جانب سےایک کاؤنٹر شکایت درج کروائی گئی ہے۔
مدثر کے چچا شاہد ایوبی نے کہا،حکومت اپنی پولیس، اپنی انتظامیہ اور خود کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔شاہد نے بتایا کہ اہل خانہ کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خاندان رانچی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرے گا۔شاہد نے الزام لگایا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اپنی پولیس اور انتظامیہ کو شرمندگی سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ قاتلوں کو بھی بچانا چاہتی ہے۔
مدثر کو 10 جون کو گولی مار دی گئی تھی۔ انہیں شہر کے آر آئی ایم ایس اسپتال لے جایا گیا، جہاں رات میں انہوں نے دم توڑ دیا تھا۔ اسی رات تشدد کے دوران گولی لگنےسے 20 سالہ محمد ساحل کی بھی موت ہو گئی تھی۔مدثر 10ویں جماعت کے امتحان کے نتائج کا انتظار کر رہے تھے، ساحل نے 12ویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی اور ایک موبائل شاپ میں کام کر رہے تھے۔ مدثر کے والد میوہ فروش ہیں، جبکہ ساحل کے والد آٹو چلاتے ہیں۔دی وائر نے مدثر کے اہل خانہ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی تفصیلات پر اس سے قبل رپورٹ کی تھی اور اس میں تین لوگوں کے نام ہیں، بھیروں سنگھ، ششی شرد کرن، سونو سنگھ اور دیگر۔ اہل خانہ نے ان پر مندر کی چھت سے فائرنگ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ گولی باری کے بعد مسلم فریق نے بھی پتھراؤ شروع کردیا۔والد کی طرف سے کی گئی شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ ،وہیں سے افراتفری پھیل گئی، بھگدڑ کا ماحول پیدا ہو گیا۔ ایسے میں وہاں موجود پولیس والوں نے مسلم فریق کو نشانہ بناتے ہوئے اے کے 47 اور پستول سے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ ایک طرف مندر کی چھت اور دوسری طرف سڑک پر موجود پولیس اہلکاروں کی مسلسل فائرنگ کی وجہ سے بھگدڑ میں ایک گولی میرے بیٹے کے سر میں لگی اور وہ خون میں لت پت سڑک پر گر گیا۔دی وائر کے ذریعے ڈیلی مارکیٹ تھانے سے رابطہ کرنے پربتایا گیا کہ پولیس نے شکایت موصول ہونے کی جانکاری جاری کر دی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو تھانہ انچارج نے کوئی جواب نہیں دیا۔