نئی دہلی (ایجنسی)
مرکزی حکومت کے ذریعہ منظورکردہ تین زرعی قوانین کےخلاف کسان گزشہ کئی مہینوں سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ اسی موضوع پر بات چیت کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے بی جے پی کے بارے میں کہا کہ سرکار عوام کو ڈنڈے سے ہانکنا چاہتی ہے ۔
نیوز 24 چینل کے ساتھ بات چیت میں اینکر نے کسان لیڈر ٹکیت سے پوچھا کہ کیا کسان آندولن کا کوئی حل نکل سکتا ہے؟ اس پر انہوں نے کہاکہ ہم تو کہہ رہے ہیں کہ سرکار ہم سے بات چیت کرے۔ جو کسانوں کی فصل آدھے دام پر بک رہی ہے اس کو لے کر ایم ایس پی قانون بنے ۔
ٹکیت نے کہا ، یہ ملک کیسے بچے گا یہ سب سے بڑا سوال ہے۔ اس کو لے کر تمام اہل وطن کو آگے آنا چاہئے۔ اینکر نے پوچھا کیا آپ بغیر شرط سرکار سے بات کرنے کے لیے تیار ہے؟ اس پر ٹکیت نے کہاکہ ہم تو بات چیت کے لیے تیار ہیں،لیکن سرکار شرط لگا کر بات چیت کرنا چاہتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنا رخ پیش کرنا چاہیے اور ہم ان کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھیں گے۔ باہر سڑک پر تماشہ کیوں بنایاجائے؟ ان کے وزراء آکر کہیں گے کہ قانون واپسی نہیں ہوگی ۔ یہ کوئی داروغہ ہیں کیا؟ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں جمہوریت ہے ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر رام لیلا میدان میں احتجاج کی اجازت دی جائے تو کیا آپ سڑک خالی کردیں گے ؟ اس پر ٹکیت نے کہاکہ اس موضٰع کو لےکر ہم سنیکت کسان مورچہ کے درمیان مشورہ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھی سپریم کورٹ کی بات سے اتفاق رکھتے ہیں کہ راستہ کھلنا چاہئے۔ مرکز ی سرکار زرعی قوانین واپس لے لے تو ہم سب اپنے گھر واپس لوٹ جائیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ کسانوں کی ہڑتال کی وجہ سے شاہراہ بلاک کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سڑکیں صاف ہونی چاہئے۔ ہم بار بار قانون طے نہیں کرسکتےہیں۔ آپ کو تحریک کرنے کا اختیار ہے لیکن سڑک جام نہیں کرسکتے۔ وہیں کسان تنظیم کے ایڈووکیٹ دشینت دیو نے کہاکہ کسانوں کو رام لیلا میدان میں احتجاج کرنے کی اجازت دی جائے ۔