نئی دہلی :
بھارت میں کورونا وائرس وبائی امراض کے درمیان مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری ہے ۔ اس کی ایک اہم وجہ پٹرول -ڈیزل کی قیمتوں میں ہورہے زبردست اضافہ ہے۔ جس کااثر ضرورت کی دوسری چیزوں پر بھی پڑتا دکھ رہاہے ۔ اس دوران اب ان زیادہ تر لیڈروں اور مقبول عام چہروں پر خاموشی دیکھی جاسکتی ہے ، جو کچھ سال پہلے ہی پٹرول -ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے پر مرکز کی یوپی اے سرکار پر زبردست حملہ آورہوا کرتے تھے۔ ان میں بی جے پی لیڈروں کے ساتھ ایک مشہور نام پنتجلی آیوروید کے بانی بابا رام دیو کا بھی ہے ، جو کہ 2014 سے پہلے تک تو پٹرول- ڈیزل کے داموں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے ، لیکن اب وہ اس کے بارے میں بھی بات کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ اس کے بارے میں کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ نے رام دیو پر طنز کیا ہے اور انہیں منافق بھی قرار دیا ہے۔
آن لائن جن ستہ ہندی کے مطابق سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے 2011 کی بتائی جارہی اس ویڈیو میں بابا رام دیو کو پٹرول -ڈیزل کے داموں میں زبردست اضافہ کے لیے احتجاج کرتے دکھا جا سکتا ہے ۔ اس دوران انہوں نے پنجاب کے جالندھر میں پگڑی پہن کر سائیکل چلائی تھی اور یو پی اے سرکار کے خلاف مورچہ کھولا تھا۔
اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر ابھینو پانڈے نامی یوزر نے شیئر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ،’’5 نومبر 2011 کی تاریخ تھی، پٹرول کی قیمت 68 روپے ۔ تب رام دیو جالند ھر میں سائیکل پر مخالفت کا انولوم -ولوم کررہے تھے۔ آج 100 پار ہے تو سناٹے کی سانس کھینچ ہوئے ہیں۔ ایسی بھی کیا مجبوری ہے…؟‘‘
اسی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے کہاکہ ’’ ڈھونگی رام دیو کو پہنچاننے میں لوگوں کو بہت دیر لگی۔ یہ شروع سے ہی بی جے پی کا ایجنٹ بناہوا تھا۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا،’’ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ جس کانگریس کو یہ کوس رہا ہے اسی نے اسے دو فوڈ پارک کے لیے ہریدوار میں ایک رانچی میں، اتراکھنڈ میں زمین بھی کانگریس کے سی ایم نارائن دت تیواری جی نے ہی دی تھی، جس دن بی جے پی، مودی، شاہ گئے یہ پھر پلٹی مارے گا۔‘‘