وارانسی :(ایجنسی)
گیان واپی مسجد کا سروے آج تیسرے دن ختم ہوگیا۔ اسی دوران ایک بڑی خبر بھی سامنے آئی، جب سروے ٹیم گیان واپی مسجد کے اندر جارہی تھی تو سروے ٹیم کے رکن آر پی سنگھ کو روک دیا گیا، یعنی انہیں آج تیسرے دن کے سروے میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔
آر پی سنگھ پر معلومات لیک کرنے کا الزام ہے۔ سنگھ پر سروے کے حقائق کو باہر بتانے کے الزام لگے ہیں ۔آپ کو بتاتے چلیں کہ رازداری کے حوالے سے عدالت کی جانب سے سخت ہدایات دی گئی تھیں، جن پر عمل نہ کرنے کا الزام لگے ہیں۔
سروے کے تیسرے دن بھی گیان واپی مسجد کے ارد گرد سخت حفاظتی انتظامات تھے۔ 2 کلومیٹر کے دائرے میں فورس تعینات تھی۔
ذرائع کے مطابق آج سروے ٹیم نندی کے سامنے بنے کنویں کی طرف بڑھی۔ کنویں میں واٹر ریزسٹنٹ کیمرہ ڈال کر ویڈیو گرافی بھی کی گئی ہے۔ اس سے قبل اتوار کو ہوئےسروے میں مغربی دیوار، نماز کی جگہ، وضو خانہ کے علاوہ تہہ خانے میں بھی سروے کیا گیا تھا ۔
گیان واپی مسجد کے دوسرے دن کے سروے کے بعد ہندو فریق نے دعویٰ کیا تھا کہ سروے میں انہیں جو مل رہا ہے ، وہ ان کے حق میں ہے ۔ ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین نے کہا تھا کہ سروے کے بعد ہمارا دعویٰ اور مضبوط ہواہے ۔
12 مئی کو عدالت نے وارانسی کی گیان واپی مسجد کو لے کر بڑا فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے ایڈوکیٹ کمشنر اجے کمار مشرا کو ہٹانے سے انکار کر دیا تھا، جنہیں گیان واپی مسجد کے سروے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم کورٹ کمشنر اجے مشرا کے علاوہ عدالت نے وشال کمار سنگھ کو بھی کورٹ کمشنر مقرر کیا تھا۔ اس کے علاوہ اجے سنگھ کو اسسٹنٹ کمشنر بنایا گیا۔ عدالت نے سروے کا عمل مکمل کرکے 17 مئی تک رپورٹ داخل کرنے کو کہا تھا۔