کیف،(ایجنسی)
یوکرین کے دارالحکومت کیف اور دیگر مقامات پر جمعرات کی صبح کئی دھماکے ہوئے۔ یہ بات جمعرات کو میڈیا رپورٹ میں بتائی گئی۔ یوکرین کی انڈیپینڈنٹ انفارمیشن ایجنسی کے مطابق یہ دھماکے کیف میں مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے ہوئے۔ کم از کم چار دھماکے ڈونیتسک کے علاقے کراماتورسک میں ہوئے۔ اس کے علاوہ اوڈیسا، خارکیو، برڈیانسک، بوریسپل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
روس کا فوجی کارروائی کا اعلان، یوکرین میں ایمرجنسی نافذ
کیف: یوکرین کے قانون سازوں نے روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان 24 فروری سے ملک بھر میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ پارلیمنٹ کی پریس سروس نے یہ اطلاع دی۔ ہنگامی حالات جمعرات سے 30 دنوں کے لیے نافذ العمل رہیں گے، حالانکہ یہ لوہانسک اور ڈونیٹسک کے تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں نافذ نہیں ہوگی۔ یوکرین کے علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے قانون کی 450 نشستوں والی پارلیمنٹ میں 335 قانون سازوں نے حمایت کی۔ اس وقت ڈونیٹسک اور لوہانسک میں مشترکہ فوجی آپریشن جاری ہے۔ یہاں پہلے سے ہی خصوصی امن و امان نافذ ہے۔
انٹرفیکس-یوکرین نیوز ایجنسی کے مطابق یوکرین کے 22 علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مقصد بڑے پیمانے پر اجتماعات، مظاہروں پر پابندی لگانا، متعلقہ حکام کو بتائے بغیر فوجیوں کو رہائش گاہیں تبدیل کرنے سے روکنا اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ ملک میں عدم استحکام پھیلنے کا امکان ہے۔
اس دوران لوگوں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی ہو گی اور ضرورت پڑنے پر کرفیو بھی لگایا جا سکتا ہے۔ اس دوران لوگوں کو ان جگہوں سے نکالا جاتا رہے گا جہاں سے ان کو خطرے کا خدشہ ہے۔ یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل نے یوکرین کی سرحدوں کے قریب روسی فوجیوں کی بھاری تعیناتی کے پیش نظر پارلیمنٹ میں ملک گیر ہنگامی حالت کی تجویز پیش کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیف شہر کے وسط میں واقع سینٹ مائیکل کیتھیڈرل کے قریب رپورٹنگ کرنے والے نمائندوں کو دھماکے کی وجہ سے کام میں خلل پڑا۔
کشیدگی پر ہندوستان نے کیا گہری تشویش کا اظہار، جنگ ٹالنے کی اپیل
نئی دہلی: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملہ کرنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں، جس کے بعد راجدھانی کیف میں کئی دھماکے سنائی دئے ہیں اور میڈیا رپورٹ کے مطابق سینکڑوں افراد کی جان چلی گئی ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان نے کہا ہے کہ اگر روس اور یوکرین کی دشمنی پر قدغن نہیں لگائی گئی تو عظیم بحران کھڑا ہو جائے گا۔ جس کے سبب خطہ میں سنگین عدم استحکام کی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
وہیں، اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب ٹی ایس ترومورتی نے کہا کہ یہ صورتحال ایک بڑے بحران کی طرف گامزن ہے۔ ہم پیش رفت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ اگر اسے احتیاط سے نہ سنبھالا گیا تو خطے کا امن و سلامتی خراب ہو سکتی ہے۔ ترومورتی نے سلامتی کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہا کہ ہم تنازعہ کو فوری طور پر ختم کرنے اور مزید کسی کارروائی سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ترومورتی نے کہا کہ مسئلہ کا حل مسلسل سفارتی بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان یوکرین کے مختلف خطوں میں رہنے والے اپنے شہریوں کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپسی میں مدد کر رہا ہے۔
روس کی یوکرین کی حکمرانی سے لوگوں کو بچانے کی مہم: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ یوکرین کے ڈونباس علاقے میں فوجی آپریشن، جس کا اعلان روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کیا ہے، اس کا مقصد وہاں یوکرین کی حکمرانی کے متاثرین کو بچانا ہے۔مسٹر نیبنزیا نے بدھ کی رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ’’روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنا موقف پیش کیا اور انہوں نے ڈان باس میں خصوصی فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔” اس مہم کا مقصد ان لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو آٹھ سال سے یوکرینی حکومت کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔
یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں: پوٹن
ماسکو:روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو کہا کہ روس کا یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، ڈانباس میں خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کرنے کے بعد پوتن نے ایک خطاب میں کہا کہ ’’ہمارا یوکرین کے علاقوں پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے‘‘۔