کیف : (ایجنسی)
روس-یوکرین کی سرحد پر ہونے والے واقعات آج بہت تیزی سے بدل رہے ہیں۔ روس نے یوکرین میں فوجی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اب یوکرین اور روس کی جانب سے مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ وہ صرف یوکرین میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ساتھ ہی یوکرین کا دعویٰ ہے کہ عام لوگ بھی مارے گئے ہیں۔
حملے کا آغاز یوکرین کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دھماکوں سے ہوا۔ فی الحال یوکرین نے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی سے بھی مدد مانگی ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے روس کو خبردار کیا ہے۔ چین نے معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست کی ہے۔
روس نے بھی اس حملے پر اقوام متحدہ میں اپنا موقف پیش کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے اعلان کردہ خصوصی آپریشن یوکرین کے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہیں، جو برسوں سے مشکلات کا شکار ہیں۔ ہمارا مقصد یوکرین کو نسل کشی سے آزاد کرنا ہے۔